کبھی رنگوں سے کھیلو تم،
مجھے تصویر کر ڈالو!
میں کوئ خواب ہوں شائد،
اسے تعبیر کر ڈالو!
میری سوچیں بھٹکتی ہیں
زمانے کی سراۓ میں
کبھی ممکن جو ہو تم سے،
انھیں زنجیر کر ڈالو!
میری دنیا تمہی تک ہے
تمھیں کیسے بتاؤں میں
میرا 'رانجھا بنو تم ہی،
مجھے بھی 'ہیر کر ڈالو!.
No comments:
Post a Comment