Tuesday, 22 May 2018

Log kanto se bach kar chalte hain



لوگ کانٹوں سے بچ کر چلتے ہیں
ہم نے پھولوں سے زخم کھائے ہیں

تم تو غیروں کی بات کرتے ہو
ہم نے اپنےبھی آزمائے ہیں


No comments:

Post a Comment