Friday 12 February 2021

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

ان گنت چاہتیں تھیں اسکے ارد گرد
میں کب تلک اسکے منتظر رہتی
 
~~~

 
تُمہارے بعد یہ دُکھ بھی تو سہنا پڑے گا ،
کسی اور کے ساتھ مجبوری میں رہنا پڑے گا
 
 ~~~
 
پریشاں ہے وہ جھوٹا عشق کر کے
وفا کرنے کی نوبت آ گئی ہے
 ~~~
 
اگر تم سے نہ ملتے تو شاید
راز ہی رہ جاتا کہ محبت کیسی ہوتی ہے
 
~~~~
 
 ہم نے سوچ رکھا ہےتیرے لوٹ آنے پر
طنز کرنے والوں کا خوب دل جلاٸیں گے
 
~~~~
 
تم سے ملنے کو ، جو میں روز پڑھا کرتی تھی
اب بچھڑنے ہی نہیں دیتیں وہ ‎آیات مجھے

~~~

وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیئے
موسمِ گُل ___ میرے آنگن میں ٹھہر جائے گا
 
~~~
 
سلجھ بھی سکتا ہے جھگڑا اسے کہو کہ ابھی
جدائی کے کسی کاغذ پہ دستخط نہ کرے
 
~~~
 
 میری اُنگلیوں کے درمیان خالی جگہ کو
تمھارے ہاتھوں سے ناپ کر بنایا گیا تھا
 
 ~~~~
 
محبت کے بغیر ہر موسیقی شور ہے
ہر رقص محض پاگل پن ہے
اور سب
عبادتیں بوجھ ہیں


~~~

سکونِ قلب


 

سکونِ قلب!!
کاش کہ مجھے چند جادوئی لمحات میسر آئیں
جہاں میں تمہیں جی سکوں
تم سے اپنی بے بہا محبّت کا برملا اعتراف کر سکوں
جہاں تم چاہ کہ بھی میری محبت سے مکر نا سکو!
جہاں تمہیں میری آنکھوں میں اپنا آپ دِکھے_
مجھے سکون درکار ہے ایسا سکون
جس میں میرے ماتھے پر تمہارے ہونٹوں کا لمس ہو
تاکہ میں ماضی کے دکھ بھول کہ
زندگی کو قریب سے محسوس کر سکوں

 

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

تمہارے لمس مختصر کی قسم ؛
تا قیامت یہ جان تم سے منسوب رہے گی

 ~~~~

غم ستائیں تو تیرے لمس کی ترسی ہوئی لڑکی
تیری تصویر سے گھبرا کر لپٹ جاتی ہے
 

 ~~~

تہمت بھی قبول مگر بات یوں ہے پیارے
جتنی رسوائی ہے اتنی محبت بھی تو ہو
 
 ~~~
 
اک بار تجھ کو دیکھنے سے کیا کِیا گریز۔۔
آنکھوں پہ سارے رنگ ہی تب سے حرام ہیں
 
 ~~~
 
 راہ سے ہجر کی دیوار ہٹانے کے لئے
ہاتھ بھی جوڑ دئے اُس کو منانے کے لئے
 
 
~~~
 
 ایسی باتوں پہ میری جان لڑائی کیسی۔۔۔۔!
تو نے چھوڑا ہے تو کچھ سوچ کہ چھوڑا ہو گا
 
~~~
 

 

Thursday 11 February 2021

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

ضبط سارے ٹوٹ چکے ہیں
چرچے ہیں آجکل اپنی بداخلاقی کے

 ~~~

کیسے مُمکن تھا ہر شخص سے کہنا تیرا دُکھ
مجھ کو سج دھج کے منانا پڑا ہے سوگ تیرا
 
 ~~~
 
پہلے کاٹ لیجیئے اک چلہ وفا کا
پھر شوق سے الفت کی تبلیغ کیجیئے
 
 ~~~
 
جو مر رہا ہو تیرے لطف کی تمنـا میں
وہ جینا چاہے تو کیا طرز اختیار کرے
 
~~~
 
اس کا ہنس کہ نظر جھکا لینا
ساری شرارتیں قبول ہوں جیسے
 
 
~~~ 

Wednesday 10 February 2021

مقربین کون؟؟؟



 

 

مقربین کون؟؟؟ 
 
بقول ابن القیم رحمہ ﷲ نمازیوں کی 5 اقسام ہیں۔
 
 
1۔ *معاقب*
 
پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جو وضو بھی ٹھیک طریقے سے نہیں کرتے اور نماز کے ارکان بھی پورے ادا نہیں کرتے۔ کبھی نماز پڑھ لی کبھی چھوڑ دی۔ کبھی تین پڑھیں کبھی پانچ پڑھیں۔ یہ لوگ دوزخ میں جائیں گے۔
 
٢) *محاسب*
 
دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جن کا وضو بھی ٹھیک ہوتا ہے اور نماز کے ارکان بھی پورے ادا کرتے ہیں لیکن نماز شروع ہوتے ہی وسوسے گھیر لیتے ہیں اور پوری نماز انہی وسوسوں میں گزر جاتی ہے۔ ایسے لوگوں کو الله سے ڈرنا چاہیے اور نماز میں مزید محنت کرنی چاہیے کہ کہیں آخرت میں سزا کے مستحق نہ ٹھہرائے جائیں۔
 
٣) *مجاھد*
 
تیسری قسم ان لوگوں کی ہے جن کا وضو بھی ٹھیک ہوتا ہے اور نماز کے ارکان بھی پورے ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہ لوگ دل میں آنے والے وسوسوں کو جھٹلانے کی خوب کوشش کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں کہہ سکتے ہیں کہ ان کی اس کوشش اور الله کی رحمت سے ان شاء الله جنّت میں جائیں گے۔
 
٤) *مصعب*
 
چوتھی قسم ان لوگوں کی ہے جن کا وضو بھی ٹھیک ہوتا ہے اور نماز کے ارکان بھی پورے ادا کرتے ہیں اور ان کو وسوسے بھی نہیں آتے۔ ایسے لوگوں کو نماز کا پورا اجر ملے گا ۔ یہ لوگ نماز کی حلاوت کو پا لیتے ہیں اور نماز میں اللہ کی یاد قائم کرتے ہیں۔
 
٥) *مقرب*
 
پانچویں قسم ان لوگوں کی ہے جو بہترین وضو اور بغیر وسوسوں کے ساتھ ایسی نماز پڑھتے ہے کہ گویا الله کو دیکھ رہے ہیں یا ایسا محسوس کرتے ہیں کہ الله انھیں دیکھ رہا ہے۔ ایسی نماز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔
 
یہ لوگ ان شاء الله مقربین میں شامل ہونگے اور اعلیٰ جنّتوں میں ہونگے۔

 

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

عشق جب حد سے گُزر کر رُوح میں تحلیل ہوتا ہے
جُنوں کے سوز میں ڈھل کر اذیت رقص کرتی ہے
 
~~~
 
جس کے حصّے میں یار تُو آیا
یہ ارض و سما اُسّی کے ہیں
 
~~~
 
تو دائــمی بـــہار ہے، میں عارضی مــہک
میری بقا اسی میں ہے تجھ میں فنا رہوں
 
~~~
 
تجھے کھو کے ،گر جیت بھی جاؤں
تو کیا خاک خوشیاں مناؤں
 
~~~
 
پھر ڈھونڈتا ہوں
آپ کی پہلی نظر کو میں
 
~~~
 
چلو کچھ بات کرتے ہیں۔۔۔
خاموشی کا سحر ٹوٹے۔۔۔
چلو کچھ بات کرتے ہیں۔۔۔
وفاوں کی۔۔۔ جفاوں کی۔۔۔
چلو کچھ بات کرتے ہیں۔۔۔
بکھرنے کی۔۔۔ بچھڑنے کی
بکھر کر پھر سمٹنے کی۔۔۔
بچھڑ کر پھر سے ملنے کی۔۔۔
میں تم سے دور ہو جاوں۔۔۔
تمہیں جب بھی طلب ہو مجھ سے ملنے کی۔۔۔
کسی ویران ساحل پر کھڑے ہو کر۔۔۔
مجھے آواز دے دینا۔۔
تیری پلکوں کی چوکھٹ پر جو دستک دے۔۔۔
سمجھ لینا کہ وہ میں ہوں
 
~~~

وہ جگہ چھوڑ دو....
جہاں تمہارے احساس اور تمہارے الفاظ کی قدر نہ ہو.
چاہے وہ کسی کا گھر ہو یا کسی کا دل
 
~~~
 

 

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

ستانے والوں میں اول تھا وہ
ہاں وہی جو محبوب تھا میرا

 ~~~

اسکو بتا نہیں سکی دل کی اداسیاں
تصویر ایک بھیج دی کالے لباس میں

~~~

جس طرح سوچو گے ویسی ہی ملوں گی
گنہگار بھی بلا کی ہوں، پارساؤں کی امام بھی

~~~

رابطے بھلے نہ ہوں، چاہتیں تو رہتی ہیں
درد کے توسط سے، نسبتیں تو رہتی ہیں
 
چھوڑ جانے والوں کو، روک تو نہیں سکتے
مدتوں مگر ان کی عادتیں تو رہتی ہیں
 
~~~
 
پہلے سارے لمس اکٹھے کر لوں میں
پھر اک بوسہ رکھوں گی پیشانی پر
 
 ~~~
 
یوں پیار کی قسمیں کھا کھا کر
کیوں جھوٹی تسلی دیتے ہو
 
بس رہنے دو ہم جان گئے
سرکار تمہاری باتوں کو
 
 ~~~
 
کسی کو جب منائے گا
میں اس کو یاد آوں گی
 
~~~
 
مجھ کو چاہتے اگر تم تو پاتے مجھ کو
مجھ کو ہر روز پرکھ پرکھ کر، گنوایا تم نے
 
~~~
 
میں اپنی روح کی پوشاک بھی اُس کو پہنا دوں
مگر شرط یہ کہ وہ تمام میرا ہو بس
 
 
~~~
 
 
 

درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

 وہ شخص دل لبھانے کے سارے ہنر رکھتا ہے
میں نے دیکھا تسلسل وار اُس پہ حسینوں کو مرتے

 

~~~ 


تیری نگاہ میں اِک رنگِ اجنبیت تھا
کس اعتبار سے ہم کُھل کے گفتگو کرتے
 
~~~
 
آج تک رکھے ہیں پچھتاوے کی الماری میں
ایک دو وعدے جو دونوں سے نبھائے نہ گئے
 
~~~
 
اب تو ان سے ملنا اور بھی ضروری ہو گیا ہے
سنا ہے اس کی آنکھوں میں میرا عکس نظر آتا ہے
 
~~~
 
ہم نے مانا کہ مقبُول دُعائیں ہوں گی
ہم کہاں ہوں گے دُعاؤں کا اثر ہونے تک
 
~~~
 
 
ایک طرف خسارے سارے جہاں کے
ایک طرف میرے ہاتھ سے گنوایا ہوا تو
 
~~~
 
 
کوئی دعوا نہیں تعلق کا
رحم کی التماس ہے آجا
 

~~~
 
وہ چند لمحے جو گزرے تیری رفاقت میں
نہ جانے کتنے برس میرے کام آئے
 
 
~~~
شخص اچھا تھا مگر اُس کی رفاقت نے
وقت سے پہلے کیا عمر رسیدہ مجھ کو
 
 
 ~~~





تیری خوشبو کو زمانے سے چھپاؤں کیسے
تم جو چپ چاپ بکھر جاتے ہو حد کرتے ہو
 
~~~
 
میں محبت کے رنگوں سے واقف ہوں
میں نے دیکھا ہے آنکھ بھر کے اسے
 
~~~
 
لگتا ہے اب ہم اُسکے
وہم و گمان سے بھی گئے
 
~~~
 
ہم نے چہرے پر مسکراہٹ رکھ کے
آئینے کو ہمیشہ گمراہ ہی رکھا ہے
 
~~~
 
صرف اک بار پرکھ کے نہیں چھوڑا تم کو
تم میری جان کئی بار منافق نکلے
 
~~~
 
ﺟﺐ ﮐﺒﮭﯽ ﺩِﻝ ﭘﮧ ﺍِﺧﺘﯿﺎﺭ ﮨُﻮﺍ
ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﺗُﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﮭُﻼ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ
 
~~~
 
یہ کوئی اور تعلق ہوگا

تھی محبت تو مرگئ کیسے
 
~~~
 
ویران بہت ہوں ، وصل سے تشکیل کر مجھے
تو مجھ سے پیار کر ، ذرا تبدیل کر مجھے
 
صحرا کی تپتی ریت سے آ کر مجھے بچا
تو ٹھنڈے میٹھے پانی کی جھیل کر مجھے
 
ہو جائیں نہ خراب کہیں میری عادتیں
ہر حکم پر نہ اس طرح تعمیل کر مجھے
 
اب اس طرح سے مجھ کو ادھورا نہ چھوڑ تو
میں ہوں تیرا وعدہ ، تو اب تکمیل کر مجھے
 
~~~

 

 


‏درد بھری پیار ‏عشق ‏محبت ‏شاعری


 

 

سیاہ رات کے دامن میں چھپ کے روتے ہیں.
بہت سے خواب جنہیں روشنی نہیں ملتی
 
~~~
 
تُجھے کیا علم کہ ہم تیری محبت کے طفیل
ساری دُنیا سے کٹے، سارے زمانے سے گئے
 
~~~
 
دِل کی تو خیر ہے تُمہارے سوا کسی کو نہیں چاہے گا ، مُجھے غم اپنے ہاتھوں کا ہے
کہ مُجھے کسی اور کا لمس بھی سہنا ہوگا
 
~~~
 
ایک تو اسکے نین درویشوں جیسے
اوپر سے اسکے ہاتھ کی چاااائے
 
~~~
 
جس میں تم نے ہر رشتہ توڑ دیا تھا
وہ میسج میں ہر رات پڑھ کر سوتی ہوں
 
~~~
 
دل منافق تھا، شب ہجرمیں سویاکیسے
اور جب تجھ سے ملا، ٹوٹ کےرویاکیسے
 
~~~
 
آپ محبت تھی، آپ رچ بس گئ ہو
میں عشق ہوں اور میں مر مٹوں گا
 
~~~
 
ہمارے ملنے کی کوئی صورت نہیں ہے پھر بھی
یہ لگ رہا ہے کہ خدا کوئی معجزہ کرے گا
 
~~~
 
تجھ کو پا کر بھی کچھ نہیں پایا
تیرے ہو کر بھی , بے سہارا ہیں
 
~~~
 
وہ محبت کے ہر مرحلے پر جیت گیا..

ہم ہار گۓ بازی بھی محبت بھی اور اسے بھی
 
~~~
 
اب کہیں جا کے معمّہ یہ سمجھ میں آیا ہے

تُو بدلتا ہے تو ہر چیز خفا لگتی ہے
 
~~~
 
 







 
 

 

درد بھر‏ی پیار ‏عشق ‏محبت شاعری




تُم  آخری منزل ہو  میرے  سارے  سفر کی
اب مُجھ سے کوئی نقل مقانی نہیں ہو گی
 
~~~
 
جس کے پھندے میں پھنسا ہے دل ہمارا آج کل
وہ نظر آتا نہیں صیاد پیارا آج کل
 
کیا بتاؤں اس دلِ بیتاب کی بیتابیاں
کر لیا ہے اس ستمگر نے کنارہ آج کل
 
اس ادا سےاس نے دکھلائی مجھے اپنی جھلک
ہو گیا ہے جان سے بھی پیارا وہ آج کل
 
یہ نہیں معلوم تو میرا ہوا ہے یا نہیں
جان و دل سے ہو چکا ہوں میں تمہارا آج کل
 
~~~
 
رضائے یار پہ خواہش کو وارنے والے
عجب سخی ہیں محبت میں ہارنے والے
 
~~~
 
ہمارا اُن سے تعلق بھی مثالِ شمس و قمر ہے
اِک رابطہ مسلسل ، اِک فاصلہ مسلسل
 
~~~
 
اور پسندیدہ شخص کی لا پرواہی تو
اکثر انسان کو "نفسیاتی مریض" بنا دیتی ہے
 
~~~
 
آخر کو وہ آکر چومے گا میرے گال کو
ہاں وہ میری رکی ہوئی نبضوں کی سانس چلائے گا
 
~~~
 
تم کہاں تک کرو گے دلجوئی
میں تو اکثر اُداس رہتی ہوں
 
~~~
 
میں تیرے حصار میں جاناں
مہکتی ہوں _____ دعا جیسی
 
~~~
 
میں محبت کی بارگاہ میں ہوں
خوشبوئیں میرا طواف کرتی ہے
 
~~~