Wednesday 19 December 2018

نہ جانے کب میری دنیا میں مسکرائے گا



نہ جانے کب میری دنیا میں مسکرائے گا
وہ ایک شخص جو خوابوں میں بھی خفا سا لگے


Toot jaiy na Bharam hont hilaow kese




ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے
حال جیسا بھی ہے لوگوں کو سناؤں کیسے


خشک آنکھوں سے بھی اشکوں کی مہک آتی ہے
میں تیرے غم کو زمانے سے چھپاؤں کیسے


تیری صورت ہی میری آنکھ کا سرمایہ ہے
تیرے چہرے سے نگاہوں کو ہٹاؤں کیسے


تو ہی بتلا میری یادوں کو بھلانے والے
میں تیری یاد کو اس دل سے بھلاؤں کیسے


پھول ہوتا تو تیرے در پہ سجا بھی رہتا
زخم لے کر تیری دہلیز پہ آؤں کیسے


آئینہ ماند پڑے سانس بھی لینے سے عدیم
اتنا نازک ہو تعلق تو نبھاؤں کیسے


وہ رلاتا ہے رلائے مجھے جی بھر کے عدیم
میری آنکھیں ہے وہ میں اس کو رلاؤں کیسے



main sun k oski sab batein faqat itna he kehta hoon



میں سن کے اسکی سب باتیں فقط اتنا ہی کہتا ہوں
خفا ہونا، منا لینا، یہ صدیوں سے روایت ہے
محبت کی علامت ہے
گلے شکوے کرو مجھ سے، تمہیں یار اجازت ہے
مگر اک بات میری بھی زرا تم یار رکھ لینا
کبی ایسا بھی ہوتا ہے،
ہوا‏ئیں رخ بدلتی ہیں
خزا‏‏ئیں لوٹ آتی ہیں
خطائیں ہو ہی جاتی ہیں
خفا ہونا بھی ممکن ہے
خطا ہونا بھی ممکن ہے
ہمیشہ یاد رکھنا تم، تعلق روٹھ جانے سے
کبی ٹوٹا نہیں کرتے



Thursday 13 December 2018

wo batein Teri, wo fasane Tere, urdu poetry



وہ باتیں تری وہ فسانے ترے
شگفتہ شگفتہ بہانے ترے


بس ایک داغِ سجدہ مری کائنات
جبینیں تری ، آستانے ترے


بس ایک زخمِ نظارہ، حصہ مرا
بہاریں تری، آشیانے ترے


فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی
ہیں بھر پور جب تک خزانے ترے


فقیروں کا جمگھٹ گھڑی دو گھڑی
شرابیں تری، بادہ خانے ترے


ضمیرِ صدف میں کرن کا مقام
انوکھے انوکھے ٹھکانے ترے


بہار و خزاں کم نگاہوں کے وہم
برے یا بھلے، سب زمانے ترے


عدم بھی ہے تیرا حکایت کدہ
کہاں تک گئے ہیں فسانے ترے



bane koi tumhara kis leye jee, urdu poetry


بنے   کوئی   تُمہارا..............
کس لیے جی؟

یہ چنچل سا اشارہ.............
کس لیے جی؟

اگر ھے تیرگی کا راج ھر سُو
تو پھر روشن ستارہ.............
کس لیے جی؟

وہ کہتا ھے کہ دل پھر سے لگاؤ
خسارے پر خسارہ................
کس لیے جی؟

مری آنکھوں کو جُگنو کہہ رہے ھو؟
مگر یہ استعارہ....................
کس لیے جی؟

کوئی رشتہ نہیں باقی تو بولو
مجھے تم نے پُکارا...................
کس لیے جی؟

بہت سے کام ھیں کرنے کے باقی
محبت پر گزارہ..........................
کس لیے جی؟

بھنور سے دوستی کا کیا سبب ھے؟
کنارے سے کنارہ........................
کس لیے جی؟

مری اُلجھی رہے لٹ..................
تم کو کیا ھے?
اِسے آکے سنوارا.........................
کس لیے جی؟

کہاں ھے جیتنے کا شوق بولو؟
بتا دو دل کو ہارا.......................
کس لیے جی؟

ملیں گے جب کبھی موقع ملا تو
ابھی سے اِستخارہ.....................
کس لیے جی؟

فاخرہ بتول


Sunday 9 December 2018

bandh lein hath pe, seene pe saja lein tum ko




باندھ لیں ہاتھ پہ، سینے پہ سجالیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویز بنالیں تم کو،،،!!!   


پھر تمھیں روز سنواریں تمھیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو،،،!!!


جیسے بالوں میں کوئی پھول چُنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجالیں تم کو!!



اس قدر ٹوٹ کے تم پر ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو،،،!!!


کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بُلا لیں تم کو،،،!!!


ہے تمھارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھالیں تم کو،،،!!!


جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو 
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو،،،!!!


جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور
اپنے تاریخ مکانوں میں سجالیں تم کو،،،!!!


اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو....!!!


Saturday 8 December 2018

kaba Nahi k sari khudaii ko dakhal ho



کعبہ نہیں، کہ ساری خُدائی کو دخل ہو 
دل میں سِوائے یارکے کسی کا گُزر نہیں




bari dil kash hain meri Ankhein



زمانہ کہتا ہے بڑی دلکش ہیں میری آنکھیں
اُنھیں کیا معلوم میرا یار بسا ہے اِن میں



Teri deed ka dilasa sa de Kar har Shab



تیری دید کا دلاسہ سا دے کر ہر شب 
سلاتا ہوں تڑپتی ہوئی آنکھوں کو اپنی



wo muhabbat ko meri rooh se nachor Kar ly gya



وہ محبت کو میری روح سے نچوڑ کر لے گیا ..!!
چھوڑ گیا مجھے عشق کی گلیوں میں دیوانہ کر کے ..!!


hum to aaghaz e muhabbat mein lut gye. log kehte hain anjam bura hota hai




ہم تو آغاز محبت میں لٹ گئے..
لوگ کہتے ہیں___ انجام برا ہوتا ھے



os ki Yaad ki ye bhi to karamat hai



اس کی یاد کی یہ بھی تو اک کرامت ہے 
ہزار میل پر ہوکر بھی ساتھ ہو جیسے _!



bhool jaon ge ghum e hijr ki talkhi yaksar




بھول  جاؤں گی  غمِ ھجر کی -- تلخی یکسر
صرف  اک بار , گلے  آ کے  لگا  لے  مجھ کو


میں کسی اُجڑی ھوئی شاخ کا ------  ٹوٹا پتا
کوئی   روندے  یا سمیٹے کہ جلا لے مجھ کو


ik Tu k gurezan he Raha mujh se, ik main k Tere naqsh e qadam choom Raha hoon




اِک تُو کہ گُریزاں ہی رہا مجھ سے بہرِ طور
اِک میں کہ تیرے نقشِ قدَم چُوم رہا تھا



tum jo hansti ho to phoolon ki ada lagti ho




تُم جَو ہَنستی ہَو تَو پُھولُوں کی اَدا لَگتی ہَو،
اَور چَلتی ہَو تَو اِک بادِ صَبا لَگتی ہَو،


دَونُوں ہاتُھوں میں چُھپا لَیتی ہَو اَپنا چَہرہ،
مَشرِقی حُور ہَو دُلہَن کی حَیا لَگتی ہَو،


کُچھ نہ کَہنا مَیرے کَندھے پہ جُھکا کَر سَر کَو،
کِتنی مَعصُوم ہَو،تَصوِیرِ وَفا لَگتی ہَو،


بات کَرتی ہَو تَو ساگَر سے کَھنَک جاتے ہیں،
لَہَر کا گِیت ہَو،کَوئل کی صَدا لَگتی ہَو،


کِس طَرف جاؤ گی زُلفُوں کے یہ بادَل لے کَر،
آج مَچلی ہُوئی ساوَن کی گَھٹا لَگتی ہَو،


تُم جِسے دَیکھ لَو،اُسے پِینے کی ضَرُورَت کَیا ہے...؟
زِندگی بَھر جَو رَہے،اَیسا نَشہ لَگتی ہَو،


مَیں نے مَحسُوس کِیا تُم سے یہ   باتَیں کَر کے،
تَم زَمانے میں زَمانے سے جُدا لَگتی ہَو...!


kitne shoaq se chor dia tum ne baat



کتنے شوق سے چھوڑ دیا تم نے بات کرنا
جیسے صدیوں سے تیرے دل پہ بوجھ تھے ہم


hamein shairi ka shaoor kahan, hum to likhte hain faqat andaz tere




ہمیں شاعری کا شعور کہاں 
ہم تو لکھتے ہیں فقط انداز تیرے


hum Dasht k basi hain are shahr k logo




ہم دشت کے باسی ہیں ارے شہر کے لوگو
یہ روح پیاسی ہمیں ورثے میں ملی ہے


دکھ درد سے صدیوں کا تعلق ہے ہمارا
آنکھوں کی اداسی ہمیں ورثے میں ملی ہے


جاں دینا روایت ہے قبیلے کی ہماری
یہ سرخ لباسی ہمیں ورثے میں ملی ہے


جو بات بھی کہتے ہیں اتر جاتی ہے دل میں
تاثیر جدا سی ہمیں ورثے میں ملی ہے


جو ہاتھ بھی تھاما ہے سدا ساتھ رہا ہے
احباب شناسی ہمیں ورثے میں ملی ہے


محسن نقوی 




khud he aa gya tha dil k qareeb , hum hain maray huwy saholat kay



خود ہی وہ آگیا تھا دل کے قریب
ہم ہیں مارے ہوئے سہولت کے  




Muhabbat rooth jaiy to




Muhabbat ruth jaiy to
Osay banho mein ly lena

boht he pas kar k tum
osay jane nahi dena

wo daman churaiy to
osay tum qasam de dena

dil'on k muamle mein to
khatain ho he jati hain

tum un khataon ko
bahana mat banana

muhabbat ruth jaiy to
osay jaldi mana lena


Sunday 2 December 2018

Khuda k waste ye hijrat ka hukm wapas, urdu poetry






Khuda k waste 
ye hijrat ka hukm wapas

Main sara kharch hoa hoon 
ye ghar banate banate