محبت سمجھتی رہی جسے
اک عارضی سا تعلق نکلا
~~~
جو الزام رہ جائیں
وہ میرے کفن پر لکھ دینا
~~~
میری شرارتیں محفوظ کر لینا
میرے جانے کے بعد سناٹا ہوگا
~~~
مینوں دل دا محرم نئیں ملیا
مینوں یار بتھیرے لبھدے نے
~~~
سیاہ حلقے
اداس چہرہ
بِکھرے بال
یقین کیجیے
کچی محبت کی پکی نشانیاں ہیں
~~~
نا مکمل محبتیں
مکمل روگ ہوتی ہیں
~~~
تم پہ تو ماتم بنتا ہے
تم نے مجھ کو کھویا ہے
~~~
شوق وفا نہ سہی
خوفِ خدا تو رکھ
~~~
خوف خدا کا بہانہ کر کے۔۔۔
اس نے ہم سے کنارہ کر لیا
~~~
اگر خوف خدا ہوتا
مر جاتا مجھ سے کنارا نہ کرتا
~~~
جو وفا کے عادی نہیں ہوتے
وہ خوف خدا نہیں رکھتے
~~~
تیری سوچ میں ہی گزر گئی
وہ جو عمر تھی بڑے کام کی
~~~
سسکیاں لیتا ہے وجود میرا
تیری یادوں نے نوچا ہے اس قدر
~~~
احساس تیرے دل میں جگانے کو
بات کرتے کرتے مر جاؤں تو کیسا ہو
~~~
ہم کو منظور ہر قیامت ہے
وہ جو کہہ دےاگر،تمہارا ہوں
~~~
ہمارے بعد بھی تم قہقہے لگاتے ہو
تمہارے بعد تو ہم بات بھی نہيں کرتے
~~~
عشق تو سر ہی مانگتا ہے
عشق پر کر بلا کا سایہ ہے
~~~
آ بیٹھ جا۔۔۔۔میری عدت میں
تیرے لئے ۔۔۔۔۔مر گئی ہوں میں
~~~
اب تلخیوں کا سامنا کرنے کا وقت ہے
اب عمر خواب دیکھنے والی نہیں رہی
~~~
تجھے برالگا جو قہقہ
میرے ٹوٹنے کی صدا تھی وہ
~~~
یہ میرے خواب نہیں تھے کہ پھینک دیتی کہیں
یہ تیرا ہجر تھا سو عمر بھر اٹھانا پڑا
~~~
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے تو یہی انتظار ہوتا
~~~
ساری دنیا اداس پاؤ گے
ہم سے جو توڑے سلسلے تم نے
~~~
میں تماشا ہوں مجھے دیکھ رہی ہے دنیا
تم تو خالق ہو مجھے ڈھانپ کیوں نہیں دیتے
~~~
تیری شانِ تغافل پر
میری بربادیاں صد قے
~~~
نیند کی گولیاں کھاتا ہے اب
جو کبھی تیری آواز سن کے سویا کرتا تھا
~~~
اک تیری خواہش ہے بس
کائنا ت کس نے مانگی ہے
~~~
روتے ہیں تیری یاد میں اکثر
سر درد کا بہانہ کر کہ
~~~
جانے کہاں بسے گا تو
جانے کیسے رہوں گی میں
~~~
میں چپ رہوں کبھی بے وجہ ہنس پڑوں
اسے گنوا کے عجب حوصلے تلاش کروں
~~~
تم پر جچے گامیرے ہجر کا رنگ
تم عید پے سیاہ لباس پہننا
~~~
آجانا تم
کچھ ہی پل کی تو بات ہوگی
وضو ،کفن ،دعا،دفن
~~~
تیری نا محرم محبت میں
میرا ہر محرم روٹھا مجھ سے
~~~
تلاش یار مزاروں پر کھینچ لائ اسے
وگرنہ وہ مزاروں کو مانتا ہی کب تھا
~~~
لگتاہے ہوائیں اسے چھو کے آئی ہیں
اترا ہےمیرے شہر میں مو سم کمال کا
~~~
مشہور بہت ہے میرے الفاظ کی تاثیر
مگر ایک شخص مجھ سے منایا نہیں جاتا
~~~
سانس بھی لوں تو اس کی مہک آتی ہے
کسی نے چھوڑ ا ہے اتنے قریب آ کر
~~~
تم سمجھ ہی نہیں سکتی
میں بدل نہیں رہا
میں ختم ہو رہا ہوں
~~~
گُم سُم بیٹھی کملیاں وانگوں
اندر چُپ دا شور وے سائیاں
~~~
جب تم کو لگے میرے ہو
تو دیر نہ کرنا آنے میں
~~~
تیرے جانے کے بعد بدلا ہے
ورنہ بالوں کا رنگ کالا تھا
~~~
تیرے پہلو میں جو گُزر جاۓ۔۔۔
مجھ کو اتنی حیات کافی ہے۔۔
~~~
سانوں اک پل چین نا آوے
سجنڑاں تیرے بنا
~~~
wahhh
ReplyDeleteshukria....
Delete