Tuesday 7 November 2023

or aik din khareed lay ge qabar ki mitti mjhe

اور ایک دن خرید لے گی قبر کی مٹی مُجھے

میرا یقین کرو اپنی عُمر سے زیادہ اُداس ہوں میں

Monday 6 November 2023

ziddi hai magar thak jaiy ga ik larka dukh sehte sehte mar jaiye ga

ضدی ہے مگر تھک جائے گا 
اک لڑکا دکھ سہتے سہتے مر جائے گا 

Friday 3 November 2023

zalim kabhi ye socha hai teri nigah k maron ka haal kya ho ga

  ظالم کبھی یہ سوچا ہے  
تیری نگاہ کے ماروں کا حال کیا ہوگا

Mera khyal tha k nibhaiy ga omar bhar

میرا خیال تھا کہ نبھائے گا عمر بھر
مجھ کو میرے خیال پر شاباش دیجئے

Thursday 2 November 2023

aik he shakhs se muhabbat hui thi mujhe

ایک ھی شخص سے محبت ھوئی تھی مجھے
وہ ایک ھی شخص کسی اور کا نصیب تھا

Wednesday 1 November 2023

جو راز نہ رکھ پائے وہ ہمراز بدل ڈالو

تسکین نہ ہو جس میں وہ راز بدل ڈالو
 جو راز نہ رکھ پائے وہ ہمراز بدل ڈالو

تم نے کبھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے 
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو

پرسوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے 
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو

دشمن کے ارادوں کو ہے اگر ظاہر کرنا
تم کھیل ہی کھیلوں انداز بدل ڈالو

اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو

Tuesday 31 October 2023

Monday 30 October 2023

puchte hain k kya hoa dil ko husan walo ki sadgi na gai



پوچھتے ہیں کہ کیا ہوا دل کو 
   حسن والوں کی سادگی نہ گئی

Saturday 21 October 2023

ghazwa-e-Hind. The last world War. The Armageddon Time, غزوہ ہند


غزوہ ہند کی شرائط:

1: غزوہ ہند علامت کبریٰ ہے کیونکہ یہی فاتح فوج ایلیا یعنی القدس جائیگی تو بعد میں حضرت عیسیؑ کی فوج سے مل جائیگی۔ قرآن پاک میں فرما دیا گیا ہے کہ ’’بے شک عیسیٰؑ قیامت کی نشانی ہیں۔ (سورۃ زخرف آیت :61) سو اس سے ثابت ہوا کہ غزوہ ہند علامات کبریٰ ہے یعنی قرب قیامت کی نشانی ہے۔ حدیث مبارکہ : نبی کریمؐ کی حدیث ہے کہ ’’خراسان سے سیاہ جھنڈے نکلیں گے انہیں کوئی شکست نہیں دے سکے گا مگر یہ کہ وہ ایلیا (یعنی القدس) میں نصب ہونگے اللہ تعالیٰ ان کیلئے ایک ہی رات میں معاملات کو درست کر دیگا۔ البدایہ والنہایہ میں ابن کثیرؒ اس حدیث کو روایت کرتے ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ آقا دو جہاںؐ کی بشارت کی تکمیل ہونا ابھی باقی ہے۔ غزوہ ہند دراصل آخر الزمان میں بین الاقوامی جنگوں کے سلسلے میں آغاز ہے جن عالمی جنگوں کے سلسلے کا ذکر قرآن مجید میں ہے اور کچھ کا ذکر ہم اوپر کر آئے ہیں۔غزوہ ہند کی ایک اہم شرط یہ بھی ہے کہ اس غزوہ کی تکمیل حضرت امام مہدیؑ کے ہاتھوں سے ہو گی۔ اس جنگ کو غزوہ کہنے کی وجہ ہی یہ ہے کہ حضور نبی پاکؐ اس جنگ میں حضرت امام مہدیؑ اور امت کی روحانی رہنمائی فرمائیں گے۔
2: غزوہ ہند کی بڑی شرط یہ بھی ہے‘ حدیث مبارکہ کے مطابق اس جنگ میں چین بھی شامل ہو جائے گا۔
(التذکرہ صفحہ648): ’’ سندھ کی خرابی ہند سے اور ہند کی چین سے ‘‘… حضرت امام قرطبی حضرت حذیفہ بن یمانؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’اور سندھ کی خرابی ہند سے ہے اور ہند کی خرابی چین سے ہے‘‘ اسے ذکر کیا ہے ابو الفرج جوزی نے اپنی کتاب ’’روضۃ المشتاق و الطریق ابی الملک الخلاق‘‘ اس روایت کو امام بن کثیر نے بھی روایت کیا ہے۔ (النہایہ فی الفتن والا ملاحم صفحہ : 57) اس روایت کو امام ابو عمر و دانی نے بھی اپنی کتاب میں روایت کیا ہے۔ (السنن الواردۃ فی الفتن: جلد 2‘ صفحہ 36)
3: اس غزوہ کی سب سے اہم شرط یہ ہے کہ تمام عالم کفر متحد ہو جا ئے گا‘ اسلام اور اہل اسلام کو ختم کرنے کیلئے اسی لئے حضور نبی پاکؐ کا فرمان ہے کہ جو بھی اس جنگ مٰں شامل ہو گا وہ جنتی ہے۔4: حضور نبی پاکؐ نے غزوہ بدر کے بعد قیامت تک کسی جنگ کی وہ فضیلت بیان نہیں کی جو آپؐ نے اس جنگ کی فضیلت بیان کی ہے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا: ’’افضل الشہد اشہدائے بدر ہیں یا شہدائے غزوہ ہند‘‘
5: : جو فوج غزوہ ہند لڑے گی اللہ انکے گناہ معاف کر دے گا (اور یہ غزوہ ہند پاک فوج اس وقت لڑ رہی ہے۔) یہ فوج بھی جنتی ہے‘ اس کا امیر بھی جنتی ہے۔
غزوہ ہند کی خوشخبریاں جو احادیث مبارکہ میں وارد ہوئی ہیں۔ اسی وجہ سے صحابہ کرامؓ اس غزوہ میں شامل ہونے کی خواہش اور تڑپ رکھتے تھے۔ (یہی وجہ ہے تاریخ اسلام میں صحابہ کرام سے لے کر بڑی بڑی جلیل القدر ہستیوں نے ہند کی طرف ہجرت کی تا کہ وہ اس غزوہ کو پا سکیں اور یہی وجہ ہے حضور نبی پاکؐ نے فرمایا مجھے ہند کی طرف سے خوشبو آتی ہے۔) ایک دوسری حدیث میں یوں فرمایا… میں عرب میں سے ہوں مگر عرب مجھ میں سے نہیں ‘ میں ہند سے نہیں مگر ہند مجھ میں ہے۔
حضرت ثوبانؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ’’میری امت میں سے دو گروہ ایسے ہیں جن کو اللہ نے (جہنم کی) آگ سے محفوظ فرما دیا ہے‘ ایک وہ گروہ جو ہند پر حملہ کرے گا اور دوسرا وہ گروہ جو حضرت عیسیٰ بن مریمؑ کے ساتھ ہو گا۔ (التاریخ الکبیر: رقم الحدیث: 1743)
حضرت ابوہریرہؓ نے کہا: اگر میں نے غزوہ پایا تو میں اپنا نیا مال اور اپنے آباو اجداد سے میراث میں ملا ہوا مال بیچ دوں گا اور اس جنگ میں شریک ہوں گا۔ پس جب اللہ ہمیں فتح عطاء فرمائے گا اور ہم واپس لوٹیں گے تو میں (آگ سے) آزاد ابوہریرہ ہوں گا۔ جب وہ لشکر شام آئے گا تو اس میں حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو پائے گا۔ میں ضرور اس بات کو حرص کروں گا کہ ان سے قریب ہوں اور انکو خبر دوں کہ اے اللہ کے رسول میں نے آپکی صحبت اختیار کی ہے۔ کہا: رسول اللہ مسکرا دیئے پھر فرمایا: دور ہوا دور ہوا۔
حضرت نبی کریمؐ سے مروی ہے کہ فرمایا: ’’ایک قوم میری امت میں سے ہند پر حملہ کریگی اللہ اس کو فتح عطا فرمائے گا یہاں تک کہ وہ ہند کے بادشاہوں کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے پس اللہ انکے گناہوں کی مغفرت فرمائے گا پھر وہ لوٹیں گے شام کی طرف تو عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام کو شام میں پائیں گے۔‘‘
حدیث: حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ ایک دن رسول اللہؐ نے غزوہ ہند کا ذکر فرمایا۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا: ’’ایک لشکر رتمہارے لئے ضرور ہند پر حملہ کریگا۔ اللہ تعالیٰ ان کو فتح عطا فرمائے گا۔ یہاں تک کہ وہ ہند کے بادشاہوں کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے گا۔ جب وہ واپس لوٹیں گے جب ان کو لوٹنا ہو گا تو وہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو شام میں پائیں گے۔ حضرت ابوہریرہؓ نے فرمایا: پس اگر میں نے غزوہ پایا تو میں اپنا نیا اور آباؤ اجداد سے میراث میں ملا ہوا مال بیچ دوں گا اور اس غزوہ میں شریک ہوں گا۔ پس جب اللہ ہمیں فتح عطا فرمائے گا تو ہم واپس لوٹیں گے تو میں (آگ سے) آزاد ابوہریرہ ہوں گا۔ وہ لشکر شام آئے گا تو مسیح بن مریمؑ سے ملاقات کرے گا۔ میں ضرور اس بات کی حرص رکھوں گا کہ ان سے قریب ہوں پھر انہیں خبر دوں کہ میں نے اللہ کے رسولؐ آپ کی صحبت اختیار کی ہے۔ کہا: رسول اللہ مسکرا دیئے اور فرمایا: ’’بہت محال‘ بہت محال‘ بہت محال ہے۔

Saturday 23 September 2023

Friday 8 September 2023

tum bhi mere haq mein dua soch k karna


#UrduPoetry 

kabhi shak mat karna meri muhabbat pr


#UrduPoetry 

mjhe soch k khona main dubara nhi milta


#UrduPoetry 

es qadar muhabbat ki tum se k jab

#UrduPoetry 

ye tera wehm hai k maine bhula dia tujhe


#پیار_عشق_محبت_اردو_شاعری

یہ جھوٹی کہانیاں مجھے نہ سناو


Kese mumkin hai rah-e-muhabbat mein 
Mehboob chor jaiy or dimagh thik rahy 

محبت بغیر وجہ کے ہوتی ہے


Muhabbat bagher waja k hoti hai
Waja to Judai ki hoti hai

maine tumhari ankhein mein dekha or

#اردوشاعری 

پیار عشق محبت اردو شاعری


‏دیکھنے والے مجھے تنہا سمجھ لیتے ہیں..
یار ! وہ شخص میرے پاس "یہیں" ہوتا ہے

Tuesday 5 September 2023

اک لمحہ ھےجو مجھ سے گزارا نہیں جاتا



 اک عمر ھے جو مجھے بتانی ھے تیرے بغیر۔۔! 
اور اک لمحہ ھےجو مجھ سے گزارا نہیں جاتا

Sunday 3 September 2023

ہم دونوں پر_____ بوجھ تھی محبت


‏چلو اچھا ہے______ ختم ہوا تماشہ
ہم دونوں پر_____ بوجھ تھی محبت

Tuesday 29 August 2023

پہلے دل کو آس دلا کر بے پروا ہو جاتا تھا

کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں 
میں نے شاید دیر لگا دی خود سے باہر آنے میں 

ایک نگاہ کا سناٹا ہے اک آواز کا بنجر پن 
میں کتنا تنہا بیٹھا ہوں قربت کے ویرانے میں 

آج اس پھول کی خوشبو مجھ میں پیہم شور مچاتی ہے 
جس نے بے حد عجلت برتی کھلنے اور مرجھانے میں 

ایک ملال کی گرد سمیٹے میں نے خود کو پار کیا 
کیسے کیسے وصل گزارے ہجر کا زخم چھپانے میں 

جتنے دکھ تھے جتنی امیدیں سب سے برابر کام لیا 
میں نے اپنے آئندہ کی اک تصویر بنانے میں 

ایک وضاحت کے لمحے میں مجھ پر یہ احوال کھلا 
کتنی مشکل پیش آتی ہے اپنا حال بتانے میں 

پہلے دل کو آس دلا کر بے پروا ہو جاتا تھا 
اب تو عزمؔ بکھر جاتا ہوں میں خود کو بہلانے میں 

عزم بہزاد

sham pai muk asaan gaian

شام پئ مک آساں گئیاں
میرا چھڈ گئے کاگ بنیرا
ماپے سب سہیلڑیاں
مینوں طعنہ دیندے تیرا
آکھے لگ کے غیراں دے
ڈھولا چھوڑ دتائی گھر میرا
آ سردار وسا جا جھونکاں 
کدی پا تتڑی ول پھیرا

نئی آیا میرا دلبر ماہی
ایویں بول نہ جھوٹیا کاواں
توں جھوٹا، تیرے بول وی جھوٹے
تینوں تاڑی مار اڈاوں
جے پکی خبر ملن دی دیوں
تینوں کٹ کٹ چوریاں پاواں
آ سردار کرا جا دیداں
کتھے روندی نہ مر جاواں

کیا بتائیں تیری گلی کو ہم کیا سمجھتے ہیں

کیا بتائیں تیری گلی کو ہم کیا سمجھتے ہیں
 یہ وہ زمین ہے جسے ہم آسمان سمجھتے ہیں

میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیا

میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیا
اک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے

یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو

یہ غم کیا دل کی عادت ہے؟ نہیں تو
کسی سے کچھ شکایت ہے؟ نہیں تو

کسی کے بِن، کسی کی یاد کے بِن
جیئے جانے کی ہمت ہے؟ نہیں تو

ہے وہ اک خوابِ بے تعبیر، اس کو
بھلا دینے کی نیت ہے؟ نہیں تو

کسی صورت بھی دل لگتا نہیں؟ ہاں
تو کچھ دن سے یہ حالت ہے؟ نہیں تو

تیرے اس حال پر ہے سب کو حیرت
تجھے بھی اس پہ حیرت ہے؟ نہیں تو

ہم آہنگی نہیں دنیا سے تیری
تجھے اس پر ندامت ہے؟ نہیں تو

ہُوا جو کچھ یہ ہی مقسوم تھا کیا
یہ ہی ساری حکایت ہے؟ نہیں تو

اذیت ناک امیدوں سے تجھ کو
اماں پانے کی حسرت ہے؟ نہیں تو

تُو رہتا ہے خیال و خواب میں گم
تو اِس کی وجہ فرصت ہے؟ نہیں تو

سبب جو اِس جدائی کا بنا ہے
وہ مجھ سے خوبصورت ہے؟ نہیں تو

#جون_ایلیا

اپنی تصویر بھیج تا کے مُجھے سکون ملے

میں چاہتا ہوں مُجھے رونے کا جنون مِلے
اپنی تصویر بھیج تا کے مُجھے سکون ملے

#اردوشاعری 

Tuesday 15 August 2023

میں "واجب المحبت" ہوں۔۔محترم

میں "واجب المحبت" ہوں۔۔
محترم____ تمہیں مجھ سے محبت ہو جائے گی

میری جان من تیرے ہاتھوں کا تقدس ہے ورنہ


میرے جان من
تیرے ہاتھوں کا تقدس ہے ورنہ
یسو پنجو میں ہم کسی کو معاف نہی کرتے 

وہ میری ذہنی حالت تک خراب کر گیاجو کہتا تھ

وہ میری ذہنی حالت تک خراب کر گیا
جو کہتا تھا میں سب ٹھیک کر دوں گا

ہائے وہ شخص کہ جو نیند کی وادی میں کہیں

ہائے وہ شخص کہ جو نیند کی وادی میں کہیں
تیری آوز سے  بیدار ہو اور تُو نہ ملے۔۔۔

وہ تیرا صدقہ تو اُتارتے ہوں گے

وہ تیرا صدقہ تو اُتارتے ہوں گے
تُو جنہیں مُسکرا کہ ملتا ہے

ایک ہی شخص ہوتا ہے وفا کے قابل


ایک ہی شخص ہوتا ہے وفا کے قابل
سب کے پیچھے ایمان گنوایا نہیں کرتے

یہ نرم لہجہ ، پیاری باتیں ،تیرے لیے ہیں



یہ نرم لہجہ ، پیاری باتیں ،تیرے لیے ہیں
ہم اس لہجے میں سب سے بات نہیں کرتے

Thursday 3 August 2023

کریم ہے تو مری لغزشوں کو پیار سے دیکھ



کریم ہے تو مری لغزشوں کو پیار سے دیکھ
رحیم ہے تو سزا و جزا کی حد سے نکل

احمد فراز 

Monday 17 July 2023

ہزار بار مِلو ـــــــــ پِھر بھی آشنا نہ لگے


وُہ اِس ادا سے جو آئے تو کیوں بَھلا نہ لگے
ہزار  بار  مِلو ـــــــــ پِھر  بھی  آشنا  نہ  لگے

کبھی وہ خاص عِنایت کہ سو گُماں گُزریں
کبھی  وہ  طرزِ  تغافل ،  کہ  محرمانہ  لگے

وہ سیدھی سادی ادائیں کہ بِجلیاں برسیں
وہ   دِلبرانہ   مروّت  ،   کہ    عاشقانہ    لگے

دکھاؤں داغِ مُحبّت جو نا گوار نہ ہو
سُناؤں قصّۂ فُرقت ، اگر  بُرا  نہ  لگے

بہت ہی سادہ ہے تُو ، اور زمانہ ہے عیّار
خُدا کرے ، کہ تُجھے شہر کی ہَوا نہ لگے

بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی
وہ بات  کر  کہ  طبیعت  کو  تازیانہ  لگے

جو گھر اُجڑ گئے، اُن کا نہ رنج کر پیارے
وہ چارہ کر ، کہ یہ گُلشن اُجاڑ سا نہ لگے

عتابِ  اہلِ  جہاں  سب  بُھلا  دِئے ، لیکن
وہ زخم یاد ہیں اب تک ، جو غائبانہ لگے

وہ رنگ دِل کو دِئے ہیں لہُو کی گردِش نے
نظر   اُٹھاؤں ،  تو   دُنیا   نِگار خانہ   لگے

عجیب خُواب دِکھاتے ہیں، ناخُدا ہم کو
غرض یہ ہے کہ سفِینہ کِنارے جا نہ لگے

لیے ہی جاتی ہے ہر دَم کوئی صدا ناصرؔ
یہ اور بات ــــــ سُراغِ  نشانِ  پا  نہ  لگے

شاعر : ناصرؔ کاظمی

Tuesday 11 July 2023

gham hai ya khushi hai tu meri zindagi hai tu



غَم ہے یا خُوشی ہے تُو
میری   زندگی   ہے   تُو

آفتوں  کے  دَور  میں
چَین کی گھڑی ہے تُو

میری  رات  کا  چراغ
میری نیند بھی ہے تُو

مَیں خزاں کی شام ہُوں
رُت   بہار   کی   ہے   تُو

دوستوں کے دَرمیاں
وجۂ دوستی  ہے  تُو

میری ساری عُمر میں
ایک  ہی  کمی  ہے  تُو

مَیں تَو وُہ نہِیں رہا
ہاں، مگر وُہی ہے تُو

ناصرؔ اِس دیار میں 
کِتنا  اَجنبی  ہے  تُو

شاعر : ناصرؔ کاظمی
(دِیوان)

Monday 3 April 2023

وہ عشق ہی کیا جو سلامت چھوڑے



شکوہ کرتے ہیں لوگ بچھڑنے کا، بکھرنے کا 
وہ عشق ہی کیا جو سلامت چھوڑے

urdu poetry



یہ درد کی تنہائیاں یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا! آوارگی

niyat e shoq bhar na jaiy kahin tu bhi dil se utar na jaiy kahin

نیتِ  شوق  بَھر   نہ  جائے  کہیں
تو بھی دِل سے اُتر نہ جائے کہیں

آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج  کا  دِن   گُزر  نہ  جائے  کہیں

نہ مِلا کر  اُداس  لوگوں  سے !
حُسن تیرا بِکھر نہ جائے کہیں

آرزو   ہے  ،   کہ  تو   یہاں   آئے
اور پھر عُمر بَھر نہ جائے کہیں

جی جلاتا ہُوں ، اور سوچتا ہُوں
رائیگاں  یہ  ہُنر  نہ  جائے  کہیں

آو کچھ دیر رو ہی لیں ناصرؔ
پھر یہ دَریا اُتر نہ جائے کہیں

شاعر : ناصرؔ کاظمی
(دِیوان)

Wednesday 15 February 2023

اردو شاعری


آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے

Monday 13 February 2023

#اردوشاعرئ #محبت_شاعری #عشق_شاعری


آپ کی مہک ان ہواؤں میں ہے

کچھ اپنا اپنا سا نکھرا ان فضاؤں میں ہے
خوشیاں چومے آپکے قدم ہمیشہ
یہی آرزو ان دعاؤں میں ہے

~~~

کہو تو دو لفظ
مانگو تو بندگی
سوچو تو گہرا ساگر
ڈوبو تو زندگی
کرو تو آسان
نبھاؤ تو مشکل
بکھرے تو سارا زمانہ
سمیٹو تو صرف تم


~~~


میرے ہمسفر تو حساب دے، میں ہوں بے زباں تو جواب دے

پل بھر میں پورا جو ہو اِس کے، میرے آنسؤں کو وہ خواب دے

تیرا لمس ہو میری زندگی جس سے کھیلوں صرف تیرے واسطے
جو کبھی نہ وقت خزاں رہے، میرے باغباں وہ شباب دے
کہیں جگنؤں کی قطار ہو، کہیں تتلیوں کی بہار ہو
تیری گرم سانسوں سے بج اٹھے، میری جان مجھے وہ رباب دے
میری جان اک تیرے واسطے ناگزیر ہے نہ حجاب ہے
جو چھپا لے سارے جہاں سے، میرے ہمسفر وہ حجاب دے
میرے کان جس کو سنا کریں میری آنکھ میں جو رہا کرے
میری روح جس کو پڑھا کرے مجھے اس طرح کی کتاب دے
تیرے پیار سے نہ یہ جی بھرے، تیری پیاس یونہی جواں رہے
میرے ہم دم! مجھے پیار دے، مجھےنہ قربتوں کا عذاب دے۔۔۔۔


~~~


وابستہ تیری حیات سے میری حیات ہے
قاصر ہوں تیری دید سے یہ اور بات ہے

~~~

میں نے یہ محسوس کر کے دیکھا ہے
تمہارے دکھ کو اپنا کر کے دیکھا ہے

ِبن تمہارے جینا ہے کتنا کٹھن
میں نے خود کو تنہا کر کے دیکھا ہے۔


~~~


عروج تجھے اللہ کچھ ایسا عطا کرے
کہ رشک تیری قسمت پہ آفتاب کرے

ہر موڑ پہ ہوں فرشتوں کے لشکر ساتھ ساتھ
ہر موڑ پہ تیری حفاظت اللہ کرے

تیرے دامن میں خوشیوں کی کلیاں مہکیں
تیرے جیون میں سدا ٹہری بہار رہے


تو جو ہنس دے تو بکھر جائیں زمین پر موتی
ہاں جو چپ ہو تو لک بھی اداس رہے


~~~


شب سیاہ میں چراغ نظر تیری آنکھیں
راہ حیات میں رخت سفر تیری آنکھیں


طلوع ہو تیری پلکوں کے ساۓ میں ہر صبح
جھکتی رہیں میری ہر شام پہ تیری آنکھیں


خدا کرے کہ میں بس جاؤں تیری آنکھوں میں
کیئے رہیں میری آنکھوں میں گھر تیری آنکھیں


میری نگاہ میں رہ کر بھی جانے کیوں آخر
میری نگاہ سے نہیں بے خبر تیری آنکھیں

خدا کرے رہیں ہمیشہ میری ہمسفر تیری آنکھیں


~~~


اس کو دیکھوں تو يوں نظر مہکے
جس طرح پھول شاخ پہ مہکے


اپنے ہمراہ خوشبوئیں لے کر
جب وہ آۓ تو رہ گزر مہکے


اسکو محسوس بھی اگر کر لوں
شام مہکے میری سحر مہکے


یہ عنایت ہے اس کے خوابوں کی
میرا بستر جو رات بھر مہکے


وہ چلے میرے ساتھ ساھ اگر
میری زندگی کا ہر سفر مہکے


~~~


یہ دل تو کہتا ہے زمانے سے چھپا لوں تم کو
دل کی دھڑکن کی طرح دل میں بسا لوں تم کو


کو ئی احساس جدائی نہ رہنے پائے
اس طرح میری جان خود میں سما لوں تم کو


تم جو کبھی روٹھے مجھ سے میرے دل کے مالک
ساری دنیا سے خفا ہو کر منا لوں تم کو


~~~


آرزو ہے کہ وفا بن کے تیرے ساتھ رہوں
دھڑکتے دل کی صدا بن کے تیرے ساتھ رہوں


میرے ہونٹوں سے جسے کوئی چھین نہ سکے
زندگی کی وہ دعا بن کے تیرے ساتھ رہوں


~~~


یہ یاد ہی تو یاد ہے کہ ہر یاد میں تو یاد ہے
جس یاد میں تو یاد نہیں وہ بھی کوئی یاد ہے


یہ جو یاد یاد کا ہے سلسلہ، اس سلسلہ یاد میں
اے میری زندگی! فقط تو ہی تو یاد ہے


~~~


نظروں سے دل میں اتر جانے کا فن رکھتے ہو
تم نظروں سے اپنا بنانے کا فن رکھتے ھو


کچھ لوگ جیت کے بھی ہار جاتے ہیں
تم ہار کر بھی جیت جانے کا فن رکھتے ہو


~~~


کاش سچ یہ میرا سپنا ہو جائے
سب سے پیارا دوست اپنا ہو جائے


خدا ہماری دوستی سلامت رکھے
ورنہ لفظ دوستی ہی فنا ہو جائے

~~~


ضبط کی آخری حدوں کو سر کر جانا
زندگی غم کی سہی ہنس کر بسر کر جانا


اونچے محل بنانے سے کہیں بہتر ہے
کسی کے دل میں ذرا سا گھر کر جانا


~~~


حسن پر اپنے جمال رکھنا
نگاہ پر اپنی کمال رکھنا

دینا چاہتے ہو اگر خوشیاں ہمیں
تو خوش رہنا اور اپنا خیال رکھنا

~~~

تیری امید تیرا انتظار کرتے ہیں
آج تو صنم ہم یہ اقرار کرتے ہیں

تم پر تو سارا جہان بھی کر دیں نثار
جان من ہم تو صرف تم سے پیارکرتے ہیں

~~~

وعدے پہ وہ اعتبار نہیں کرتے
ہم محبت سر بازار نہیں کرتے


ڈرتا ہے دل انکی رسوائی سے
اور وہ سوچتے ہیں ہم پیار نہیں کرتے

~~~

رفاقتوں کے سلسلے نہ ٹوٹ جائیں کہیں
کبھی کبھی ملنے کا سلسلہ رکھنا

مانا کہ اور لوگ بھی ہیں قریب تیرے
مگر میری ذات کو اوروں سے جدا رکھنا

~~~

تم کو معلوم بھی شاید یہ کبھی ہو کہ نا ہو
میری راتیں تیری یادوں سے سجی رہتی ہیں میری سانسیں تیری خوشبو میں بسی رہتی ہیں

میری آنکھوں میں تیرا سپنا سجا رہتا ہے
ہاں میرے دل میں تیرا عکس بسا رہتا ہے
کچھ اسطرح میرے دل کے پاس ہو تم
جیسے قریب شہ رگ کے خدا رہتا ہے

کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گی
گزرتے وقت کی ہر صدا تڑپائے گی
تلاش کرو گے ہم سے بہتر ہمسفر کوئی
نگاہ دور تلک جا کر لوٹ آئے گی

~~~

ہمارے حافظے کی ایک زمانہ داد دیتا ہے
مگر تم یاد آو تو زمانہ بھول جاتے ہیں ہم

~~~

اداس خود کو کبھی ہونے مت دینا
آنکھوں کو اپنی کبھی رونے مت دینا


بہت ہی خاص ہو تم میرے لئے اے صنم
اس اک خیال کو خود سے جدا ہونے مت دینا

~~~

نہ گجرے کی دھار
نہ موتیوں کے ہار
نہ کوئی پیا سنگھار
تم پھر بھی کتنی سندر ہو


اڑے خوشبو، جب چلے تو
بولے تو بجے ستار
تیرا انگ سچا سونا
مسکان سچے موتی
یہ دل گاِئے ایک پکار
تم کتنی سندر ہو۔۔۔

~~~

سارے جہاں کی خوشیاں اس کا نصیب کر دے
ہنستا رہے سدا وہ اسے خوش نصیب کر دے


کبھی دل نہ اسکا ٹوٹے، کبھی وہ چوٹ نہ کھائے
اسکو وفا کے یا رب! اتنا قریب کر دے


اسکے لبوں پہ سدا ہوں پھیلی مسکراہٹیں
قسمت میں اس کی ہنسنا میرے حبیب کر دے


چل کر جہاں بھی جائے پھولوں کے راستے ہوں
منزل ہر خوشی کی اسکے نزدیک کر دے

~~~

میری چاہت ہے پھولوں میں خوشبو کی طرح
تو میرے پاس ہے دل میں دھڑکن کی طرح


اپنی محبت کے جذبات کو میں کیسے کروں بیاں
کہیں دل بکھر نہ جائے ریت کے ذروں کی طرح


کاش تو جان جائے میری محبت کی شدت کو کبھی
تو میرے پاس آئے سمندر میں لہروں کی طرح

~~~

کچھ خواب ہیں جنکو لکھنا ہے
حسین تعبیر کی صورت دینی ہے


کچھ لوگ ہیں غم زدہ دل والے
جنھیں اپنی محبت دینی ہے


اے عمر رواں! ذرا آہستہ چل
ابھی خاصا قرض چکانا ہے


کچھ پھول ہیں جنکو چننا ہے
اور ہار کی صورت دینی ہے


کچھ اپنی نیند باقی ہے جسے
بانٹنا ہے کچھ پیاروں میں
ان کو بھی تو راحت دینی ہے.

~~~

مجھے اس بات کا غم نہیں کہ بدل گیا زمانہ
مری زندگی ہے تم سے، کہیں تم بدل نہ جانا.

~~~

دل میں اک لہر سی اٹھی ہے ابھی
کوئی تازہ ہوا سی چلی ہے ابھی

وقت اچھا آنے والا ہے اے صنم
غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی.

~~~

تمام عمر تجھے میرا پیار ملے
خدا کرے کہ خوشی بار بار ملے


یہ دعا ہے رہیں پھول تیری راہوں میں
قدم قدم پہ تجھے موسم بہار ملے.

~~~

تیری یادیں تیری باتیں تیرے سپنے دیکھوں پل پل
عشق جنوں کی حد تک پہنچا، اب شاید ہو جاوًں پاگل

~~~

اتنی وحشت پھیل گئی ہے، جن رستوں سے بھی گزروں میں
گونج اٹھتے ہیں سناٹے اور دیر تک رہتی ہے ہلچل


چپکے چپکے بارش میں ہم لوگوں کی نظروں سے چھپ کر
جی بھر کے اب رو لیتے ہیں، جب بھی ٹوٹ کے برسے بادل.

~~~

پھول، خوشبو اور نظارے

چاند ستارے سارے کے سارے
لگتے ہیں مجھ کو بھی پیارے
جب بھی تم ہو ساتھ ہمارے.

جب تصور میرا چپکے سے تجھے چھو آئے
اپنی ہر سانس سے مجھکو تیری خوشبو آئے
پیار نے ہم میں کوئی فرق نہ چھوڑا باقی
جھیل میں عکس تو میرا ہو، نظر تو آئے.

~~~

بسا ہے کون تیرے دل میں گل بدن اے آفاق؎
کہ بو گلاب کی آئی ہے تیرے پسینے سے .

~~~

جو سب دیتے ہیں وہ ہم نہیں دیں گے
پیار جب بھی دینگے کم نہیں دیں گے


یقین نہ ہو تو کبھی آزما لینا اے دلبر
زندگی میں آپکو ہم کوئی غم نہیں دیں گے .

~~~

تم کسی طرح نہ میری آزمائش کر سکو گے
وفا سے زیادہ اور کیا فرمائش کر سکو گے


پیار ہے میرا اتنا جتنا سمندر میں پانی
پانی کے قطروں کی کیا پیمائش کر سکو گے.

~~~

اے زندگی! مجھ سے یہ دغا نہ کر
میں اسکے بنا جیوں یہ دعا نہ کر


کوئی دیکھے اسے تو ہوتی ہے چبھن
اے ہوا! تو بھی اب اسے چھوا نہ کر.

~~~

آنکھوں سے میری اس لئے لالی نہیں جاتی
یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی

مانگے جو تو، وہ تیری جھولی میں ڈال دوں
تیری تو کوئی بات بھی ٹالی نہیں جاتی.

~~~

چپکے سے چاند کی روشنی آپ کی ہو جائے
دھیرے سے ہوا کا جھونکہ آپکو کچھ کہ جائے

دل سے جو چاہتے ہو وہ مانگ لو ﷲ سے
ہم دعا کرینگے آپ کی ہر دعا پوری ہو جائے.

~~~

مسکان تیرے ہونٹوں سے کبھی جائے نہ
آنسو تیری پلکوں پہ کبھی آئے نہ


پورا ہو جائے ہر خواب تیرا اور جو
پورا نہ ہو وہ خواب کبھی آئے نہ.

~~~

لہو میں رنگ کی صورت بسا ہے خیال تیرا
میں کس طرح تیری یادوں سے فاصلہ رکھوں

غرض نہیں مجھے کسی بھی شخص سے
میں صرف تیرے لئے سب سے واسطہ رکھوں.

~~~

رنگ رنگ میں تیری یاد سمائے تو کیا کروں
دل سے تیرا خیال نہ جائے تو کیا کروں


دیوانی ہوں میں ایسی کہ جاگوں تمام رات
مجھے میرا نصیب جگائے تو کیا کروں۔

~~~

یا ﷲ! میرے جسم میں جب تک جان رہے
تجھ پہ صدقے اور تیرے محبوب پہ قربان رہے


میں رہوں یا نہ رہوں لیکن یہ دعا ہے دل کی
دین محمدﷺ رہے اور عزت قرآن رہے۔

~~~

یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ جی
یہ شہر تمہارا اپنا ہے، اسے چھوڑ نہ جاؤ جی

جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں سب تم سے پیار کریں
کیا ان سے بھی منہ پھیرو گے؟ یہ ظلم نہ ڈھاؤ جی

کیا سوچ کر تم نے سینچی تھی یہ کیاری چاہت کی
تم جن کو ہنسانے آئے تھے، ان کو نہ رلاؤ جی


کچھ سال تو کیا، آخری سانس تک رکھوں گی کھلا دروازہ
کب لوٹ کر تم گھر آؤ گے، اپنی سجنی کو بتاؤ نا جی۔

~~~

ہجر کی آگ میں سلگو تو برا لگتا ہے
تم میرے پیار کو ترسو تو برا لگتا ہے

اک تمنا ہے فقط مجھ پہ مہربان رہو
تم کسی اور کو دیکھو تو برا لگتا ہے

میری روح ترستی ہے خوشبو کو تیری
تم کہیں اور جا کے مہکو تو برا لگتا ہے

آرزو ہے، تمہیں ہر پل اپنے قریب دیکھوں
تم میرے پاس سے اٹھو تو برا لگتا ہے

میں اٹھا سکتا ہوں جب سب ناز تمہارے
تم اگر ناز نہ کرو تو برا لگتا ہے۔

~~~

دل دھڑکن کے بناء
جسم روح کے بناء
انسان محبت کے بناء
حسن تعریف کے بناء
پھول خوشبو کے بناء
اور کوئی آپکے بناء
بہت اداس ہے۔۔۔

~~~

پیار سے بڑی کوئی مجبوری نہیں ہوتی
کمی اپنوں کی کبھی پوری نہیں ہوتی

دلوں کا جدا ہونا الگ بات ہے
نظروں سے جدا ہونا کوئی دوری نہیں ہوتی

~~~

دوست دوست نہیں دل کی دعا ہوتا ہے
محسوس تب ہوتا ہے جب جدا ہوتا ہے

بناء دوست کے جینا سزا ہوتا ہے اور
دوست اچھا ہو تو رب کی عطا ہوتا ہے۔

~~~ 

تو چمکتا چاند تیری روشنی اچھی لگی
تو میرا اپنا ہے تیری دوستی اچھی لگی

تجھ سے پہلے تو نہیں تھا زندگی کا کچھ پتا
تو ملا تو تجھ سے مل کے زندگی اچھی لگی۔

~~~

ہر شام در و دیوار سجایا کرتے ہیں
ہر خواب میں تیرا دیدار کیا کرتے ہیں

دیوانے ہیں تو دیوانے ہی سہی ہم تیرے
جو ہر وقت تیرے ملنے کا انتظار کرتے ہیں۔

~~~

باغوں میں پھول کھلتے رہینگے
رات کو دیئے جلتے رہینگے

دعا ہے آپ خوش رہیں ہمیشہ
زندگی رہی تو ہم ملتے رہینگے.

~~~

کہیں اندھیرا تو کہیں شام ہو گی
میری ہر خوشی آپکے نام ہو گی

کچھ مانگ کے تو دیکھو اے دوست
آپ سے وفا کرتے یہ زندگی تمام ہو گی.

~~~

اے ﷲ! آج نظروں کو کچھ ایسی بینائی دے
جدھر دیکھوں میں، ادھر وہی دکھائی دے

کاش کہ ایسی مہربانی ہو جائے ہوا میں
اسکو پکاروں میں اور اسی کو سنائی دے.

~~~

کیا کہوں تم کو؟
خواب کہوں تو بکھر جائے گا
دل کہوں تو ٹوٹ جائے گا
ساون کہوں تو برس جائے گا
دریا کہوں تو بہہ جائے گا
آنسو کہوں تو نکل جائے گا
چاند کہوں تو ڈھل جائے گا
تو پھر کیوں نہ آپکو زندگی کہوں
کم از کم موت سے پہلے تو
آپ کا ساتھ نہ چھوٹ پائے گا.

~~~

ہر بات سے انکار نہیں ہوتا
ہر راستے پر انتظار نہیں ہوتا

یوں تو اور لوگ بھی آپ کو چاہتے ہوں گے
مگر سب کی چاہت میں ہم جیسا پیار نہیں ہوتا۔

~~~

اتر کر دیکھو میری دوستی کی گہرائی میں
سوچنا میرے بارے میں رات کی گہرائی میں

اگر ہو جائے آپ کو میری دوستی کا احساس
ملے گا میرا عکس تمہیں اپنی پرچھائی میں۔

~~~

ہنستے رہیں آپ سدا ہزاروں کے بیج میں
کھلتے ہیں جیسے پھول بہاروں کے بیج میں

روشن رہیں آپ دنیا میں ایسے
جیسے چاند ہے چمکتا ستاروں کے بیج میں۔

~~~

دل جیت لو، وہ ہنر ہم بھی رکھتے ہیں
قتل کر دے وہ نظر ہم بھی رکھتے ہیں

وعدہ کیا ہے کسی سے مسکرانے کا
ورنہ آنکھوں میں سمندر ہم بھی رکھتے ہیں۔

~~~

ہم چپ رہتے ہیں کہیں کوئی خفا نہ ہو جائے
بھولے سے ہم سے کوئی خطا نہ ہو جائے

بڑی مشکل سے کوئی دوست ملا ہے
ڈر لگتا ہے وہ ہم سے کہیں جدا نہ ہو جائے۔

~~~

تم تمنا کرو جن حسین لمحوں کی
وہ لمحے تمہارے قدموں میں ہوں

خدا تمکو وہ سب کچھ حقیقت میں دے
جو سوچا تم نے اپنے سپنوں میں ہو۔

~~~

جینے کی نئی ادا دی ہے
خوش رہنے کی اس نے دعا دی ہے

اے خدا! اسے سارا جہان دینا
جس نے اپنے دل میں ہمیں جگہ دی ہے۔

~~~

کاش کہ اک شخص میری تقدیر ہو جائے
میں اس کا آئینہ، وہ میری تصویر ہو جائے

بھلے ٹوٹ جائے سارے جگ سے ناتا میرا
مگر اس کی یاد کا ہر لمحہ میری جاگیر ہو جائے۔

~~~

تیرے خیال کو دل سے کبھی جدا نہ کروں
تیرے بغیر تو میں سانس بھی نہ لیا کروں

جو تو ملا تو مجھے مشورہ دیا دل نے
کہ اب خدا سے کوئی اور التجا نہ کروں۔

~~~

نہ روٹھ میری جان، زمانہ روٹھ جائے گا
تیرے روٹھ جانے سے میرا دل ٹوٹ جائے گا۔

~~~

جو ہم نہ ہوں گے تو کون منائے گا تمہیں
یہ بری بات ہے ہر بات پہ روٹھا نہ کرو۔

~~~

جیسا دل ہو ویسا منظر ہوتا ہے
موسم تو انسان کے اندر ہوتا ہے۔

~~~

نکل رہی ہے میرے دل کی دھڑکنوں سے یہ دعا
کہ ہر خوشی کو خود ہی تیرا انتظار رہے۔

~~~

سلامت رہے تیری عادت مسکرانے کی
تیرا دل سمیٹ لے ہر خوشی زمانے کی۔

~~~

چہرے پہ خوشی آ جاتی ہے، آنکھوں میں سرور آ جاتا ہے
جب تم ہمیں اپنا کہتے ہو، آنکھوں میں غرور آ جاتا ہے۔

~~~

جفا جو عشق میں ہو وہ جفا ہی نہیں
غم نہ ہو تو زندگی میں مزہ ہی نہیں۔

~~~

جو چاہو ضرور کرو مگر تو صرف پیار نہ کرو
اگر کرو بھی پیار تو پھر کبھی بے وفائی نہ کرو۔

~~~

عشق میں مرنا، عشق میں جینا
اگر ہمت نہ ہو تو عشق نہ کرنا۔

~~~

محبت معنی و الفاظ میں لائی نہیں جاتی
یہ وہ حقیقت ہے جو سمجھائی نہیں جاتی۔

~~~

ہم پھولوں کے سوداگر ہیں، سودا سچّا کرتے ہیں
جو دوست ہی پھولوں جیسا ہو ہم بن مول بک جاتے ہیں۔

~~~

حق پرستی کا جو ہاتھوں میں علم رکھتے ہیں
زخم کھانے کو وہ سینوں میں بھی دم رکھتے ہیں۔

~~~

یہ کہہ کر دل نے میرے حوصلے بڑھائے ہیں
غموں کی دھوپ کے آگے خوشی کے سائے ہیں۔

~~~

نہ جی بھر کہ دیکھا نہ جی بھر کہ بات کی
بڑی آرزو تھی تجھ سے ملاقات کی۔

~~~

فانوس بن کے جس کی حفاظت ہوا کر
وہ شمع کیا بجھے جسے روشن خدا کرے۔

~~~

بارشوں کے موسم میں دوستی اچھی نہیں
کچا تیرا مکان ہے، کچھ تو خیال کر۔

~~~

ہر لفظ کتابوں میں تیرا عکس لئے ہے
اک پھول سا چہرہ مجھے پڑھنے نہیں دیتا۔

~~~

وہ دل ہی کیا جو تیرے ملنے کی دعا نہ کرے
میں تجھ سے دور ہو کر زندہ رہوں خدا نہ کرے

یہ ٹھیک ہے کہ کوئی کسی کے لیئے مرتا نہیں
لیکن خدا کسی کو کسی سے جدا نہ کرے

رہے گا میرا پیار تیرے ساتھ زندگی بن کر
یہ اور بات ہے کہ میری زندگی وفا نہ کرے

سنا ہے اُس کو محبت دعائیں دیتی ہے
جو دل پہ تو چوٹ کھائے مگر گلہ نہ کرے۔

~~~

پھر تم ملو، پھر بات ہو گی
بڑی دل بھری چاندنی رات ہو گی
گھڑی دو گھڑی بیٹھ کر مسکرا دو
پھر نہ جانے کب ملاقات ہو گی۔

~~~

راہوں میں نہ بیٹھو، ہوائیں تنگ کریں گی
بچھڑے ہوئے لوگوں کی صدائیں تنگ کریں گی

مت ٹوٹ کر چاہو کسی کو آغازِ سفر میں
گر بچھڑ گیا تو اک اک ادا تنگ کرے گی۔

~~~

کسی کو دل کا افسانہ سنانا ہی نہیں آتا
بھرم اپنا کسی صورت گنوانا ہی نہیں آتا

بڑی عجیب طبیعت ہے زمانے میں میری
کوئی اگر خفا ہو جائے مجھ سے تو منانا ہی نہیں آتا

~~~

نہ ہو جذبات میں گرمی تو رہا کیا
عبادت کیا، محبت کیا، وفا کیا
تم اپنے ہو تو لب پہ شکوہ آیا
کیا جاتا ہے غیروں سے گلہ کیا۔

~~~

کرو کرو ستم ہم گلہ نہیں کرتے
یقینََا خزاں میں پھول کھلا نہیں کرتے

ملاؤ ہمیں خاک میں مگر اتنا یاد رکھنا
ہم جیسے لوگ دوبارہ ملا نہیں کرتے۔

~~~

دھوپ میں جو چھاؤں کی طرح ہو
اک ایسا ہمسفر مہرباں چاہتے ہیں

ہر سمت کھلیں الفتوں محبتوں کے پھول
چاہتوں کا ایسا اک جہاں چاہتے ہیں۔

~~~

سبھی لوگ تو کبھی بھی اچھے نہیں رہتے
جن سے سچ سیکھا ہو وہ بھی سچے نہیں رہتے

کیوں ایسا ہے کہ اعتبار کی ٹوٹی دہلیزوں پر
جو بہت ہوں اپنے، اپنے نہیں رہتے۔

~~~

دریا سمجھ رہے تھے جسے وہ سراب تھا
ظاہر ہوا کہ تشنہ لبی بھی اک عذاب تھا

کس کرب میں یا الہٰی! گزری ہے زندگی
لمحہ بھی میرے واسطے، یومِ حساب تھا۔

~~~

کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا
کچھ نے کہا یہ چاند ہے کچھ نے کہا چہرہ تیرا

ہم بھی وہیں موجود تھے ہم سے بھی پوچھا کسی نے 
ہم ہنس دیئے، ہم چپ رہے، منظور تھا پردہ تیرا

کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا
ہر شخص تیرا نام لے ہر شخص دیوانہ تیرا۔

~~~

میری باتوں سے تجھکو ملتا ہے سکوں میرے یار
تیرے لیئے لفظوں کا انبار لگا دیں گے

میرے دیدار سے تجھکو ملتا ہے سکوں میرے یار
تیرے لیئے شام و سحر سنگھار کرتے رہیں گے۔

~~~

کیا ہے جادو ان ہواؤں میں
میں چلوں پیار کی راہوں میں
اب تو یہی ہے دعا رب سے
میں ہمیشہ رہوں تیری نگاہوں میں۔

~~~

گیسو، رخسار، نگاہیں، ادائیں
دل چاہے لے لوں تیری بلائیں
چمک، لہک، مہک، چہک
خدا نے دی ہیں تجھے یہ رعنائیں۔

~~~

کہیں سے اس حسین آواز کی خوشبو پکارے گی
تو ان کے ساتھ بدلے گا دل برباد کا موسم

نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ خواہش بہاروں کی
ہمارے ساتھ ہے فقط کسی کی یاد کا موسم۔

~~~

آپ سے بات نہ ہو تو آپ کی فکر کرتے ہیں
ہر وقت اپنے آپ سے، آپ کا ذکر کرتے ہیں

آپ جیسا ہمسفر تو قسمت سے ملتا ہے
اس لیئے ہر پل رب کا شکر کرتے ہیں۔

~~~

یادوں کے اس بھنور میں اک پل میرا بھی ہو
پھولوں کے اس چمن میں اک گل میرا بھی ہو

خدا کرے کہ جب آپ یاد کرو اپنوں کو
تو ان اپنوں میں اک نام میرا بھی ہو۔

~~~

دل چاہتا ہے تم سے پیاری سی بات ہو
خاموش تارے ہوں، لمبی سی رات ہو

پھر ان تاروں سے رات بھر یہی گقتگو رہے
تم ہی تو میری زندگی ہو میری کائنات ہو۔

~~~

شاید تمہیں بھی چین نہ آئے میرے بغیر
شاید یہ بات تم بھی گوارہ نہ کر سکو

کیا جانے پھر ستم بھی میسر ہو یا نہ ہو
کیا جانے یہ کرم بھی کرو یا نہ کر سکو

ممکن ہے جہاں کو میری یاد بھول جائے
پر ﷲ کرے کہ تم کبھی ایسا نہ کر سکو

میرے ِسوا کسی کی نہ ہو تم کو جستجو
میرے ِسوا کاش، کسی کی تمنا نہ کر سکو۔

~~~

محبت میں کبھی ایسے مقام بھی آیا کرتے ہیں
مجبوری میں کچھ ہم کچھ وہ مجبور ہوا کرتے ہیں

ملے آرام کب، کہاں اور کیسے، مقام عشق میں
ضد میں ہم بھی، وہ بھی، اکثر ضد کیا کرتے ہیں

دیتے ہیں غم دنیا والے، سہے بن گزر بھی نہیں
بے قراری میں کچھ ہم کچھ وہ بے قرار ہوا کرتے ہیں۔

~~~

آخری سانس تک تجھے یاد رکھیں گے
تیری ہر بات پر اعتبار کریں گے

تجھے آنے کے لیئے تو نہیں کہیں گے
پھر بھی تیرے آنے کا انتظار کریں گے۔

~~~

مسکراہٹ آپ کے خیال سے آتی ہے
دل کو راحت آپکی یاد سے ملتی ہے

دور مت ہویئیے گا کبھی اس دل سے
یہ دھڑکن آپکے احساس سے چلتی ہے۔

نہ کاغذ ساتھ دیتا ہے نہ قلم ساتھ دیتی ہے
اک سانس باقی ہے جو تیرا نام لیتی ہے۔

~~~

میلوں کے فاصلے ہوں مگر دل قریب ہوں
ملنا نصیب میں ہو فقط یہ دعا کریں۔

~~~

آغوش کے پھول کھلیں آپکی زندگی کی راہوں میں
کبھی غم کے آنسو نہ آئیں آپ کی ان نگاہوں میں۔

~~~

دیارِ نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہو
کوئی تو ہو جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو

میں اس سے جھوٹ بھی بولوں، وہ مجھ سے سچ بولے
میرے مزاج کے سب ہی موسموں کا ساتھی ہو

وہ میرے نام کی نسبت سے معتبر ٹھہرے
گلی گلی میری رسوائیوں کا ساتھی ہو

میں اس کے ساتھ نہ آؤں مگر وہ میرے ساتھ رہے
میرے سرور اور میری محفلوں کا ساتھی ہو

وہ خواب دیکھے تو دیکھے میرے حوالے سے
میرے خیال کے سب منظروں کا ساتھی ہو۔

~~~

تیرے لمس کا احساس ایسا رچا ہے دل میں
کہ اپنے ہی بدن سے آنے لگی ہے خوشبو تیری۔

~~~

تو خوش رہے دنیا کی ہر خوشی ہے تیری
تو سلامت رہے بس اک یہ دعا ہے میری۔

~~~

تیرا ہی نقش ابھرتا رہا ہاتھوں کی لکیروں پر
اٹھائے ہاتھ جو میں نے، کبھی دعا کی لیئے۔

~~~

یادوں میں تیری ہم رہیں یہ احساس رکھنا
نظروں سے دور سہی دل کے پاس رکھنا

ہم یہ تو نہیں کہتے کہ ہر پل ساتھ رہو
دور ہی سہی مگر پل پل یاد رکھنا۔

~~~

وقت جب دوستی کی داستان سنائے گا
ہمیں بھی کوِئی چہرہ خوب ستائے گا

بھول جائیں گے زندگی کے ہر غم کو
جب آپکے ساتھ گزرا، ہر پل یاد آئے گا۔

~~~

آنسو تیرے، تو آنکھیں میری ہوں
دل تیرا دھڑکے تو دھڑکن میری ہو

خدا کرے ہماری دوستی اتنی گہری ہو
سانسیں تیری رکیں تو موت ہماری ہو۔

~~~

تری دید جسکو نصیب ہے وہ نصیب قابلِ دید ہے
تری یاد میری زندگی، ترا دیکھنا میری عید ہے۔

~~~

جو مل کر ہیں ملتے، وہ یاد بہت آتے ہیں
جو ملتے رہتے ہیں وہ دل میں سما جاتے ہیں۔

~~~

یہ نہ سمجھ کہ بچھڑی تو بھول گئی تجھے
تیری دوستی کی خوشبو میرے ہاتھوں میں آج بھی ہے

محبت سے بڑھ کر تم سے مجھے عقیدت ہے دوست 

یوں مقام تیرا بلند، دوستوں میں آج بھی ہے

تو وہ ہے جو برسوں کی تلاش کا حاصل ہے
تمہیں سوچنا میری یادوں میں آج بھی ہے

یہ اور بات ہے کہ مجبوریوں نے نبھانے نہ دی دوستی
ورنہ سچائی میری وفاؤں میں آج بھی ہے۔

~~~

دل کے دروازے پر دستک سی ہو اگر
اور تمہیں نیند نہ آئے تو مجھے خط لکھنا

سنا ہے کہ خط سے ہوتی ہے ملاقات آدھی
گر جو ملنے کی تمنّا جاگے تو مجھے خط لکھنا۔

~~~

آنسووں سے خط لکھتی ہوں سیاہی نہ سمجھنا
محبت ابھی باقی ہے جدائی نہ سمجھنا۔

~~~

پھول بن کر مسکرانا زندگی ہے
مسکرا کر غم بھولانا زندگی ہے

مل کر لوگ خوش ہوتے ہیں تو کیا ہوا
بنا ملے رشتے نبھانا زندگی ہے۔

~~~

اے ہوا! اس سے کہنا
نہ دل میں ملال رکھے
ہمیشہ اپنا خیال رکھے
وہ سارے غم مجھ کو دے دے
اپنی تمام خوشیاں سنبھال رکھے۔

~~~

تڑپاتی ہے، ترساتی ہے، دیوانہ سا کر جاتی ہے
یادوں سے کہہ دو یاد کیوں آتی ہے، یاد کیوں آتی ہے

#اردوشاعرئ #محبت_شاعری  #عشق_شاعری