Wednesday, 1 November 2023

جو راز نہ رکھ پائے وہ ہمراز بدل ڈالو

تسکین نہ ہو جس میں وہ راز بدل ڈالو
 جو راز نہ رکھ پائے وہ ہمراز بدل ڈالو

تم نے کبھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے 
انجام کا ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو

پرسوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے 
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو

دشمن کے ارادوں کو ہے اگر ظاہر کرنا
تم کھیل ہی کھیلوں انداز بدل ڈالو

اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو

No comments:

Post a Comment