Wo jo dharkano ki awaz sunta tha, Aj sunta he nahin siskian meri
وہ دستیاب مجھ کو بڑی دیر تک رہا
میں انتخاب اُس کا بڑی دیر تک رہا
پہلے پہل تو عشق کے آداب یہ بھی تھے
میں "آپ" وہ "جناب" بڑی دیر تک رہا
اک عمر تک میں اس کو بڑا قیمتی لگا
میں اہم تھا، یہ وہم تھا، بڑی دیر تک رہا
No comments:
Post a Comment