Wo jo dharkano ki awaz sunta tha, Aj sunta he nahin siskian meri
نشہ اتر جاتا ہے لیکن یہ خماری نہیں جاتی
محبت قصداً کبھی دل میں اتاری نہیں جاتی
کہیں برسے تو کہیں گرجے ہم ایسے بادل نہیں
یہ ست رنگی روپ ہم سے دھاری نہیں جاتی
No comments:
Post a Comment