Monday 3 April 2023

وہ عشق ہی کیا جو سلامت چھوڑے



شکوہ کرتے ہیں لوگ بچھڑنے کا، بکھرنے کا 
وہ عشق ہی کیا جو سلامت چھوڑے

urdu poetry



یہ درد کی تنہائیاں یہ دشت کا ویراں سفر
ہم لوگ تو اُکتا گئے، اپنی سُنا! آوارگی

niyat e shoq bhar na jaiy kahin tu bhi dil se utar na jaiy kahin

نیتِ  شوق  بَھر   نہ  جائے  کہیں
تو بھی دِل سے اُتر نہ جائے کہیں

آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج  کا  دِن   گُزر  نہ  جائے  کہیں

نہ مِلا کر  اُداس  لوگوں  سے !
حُسن تیرا بِکھر نہ جائے کہیں

آرزو   ہے  ،   کہ  تو   یہاں   آئے
اور پھر عُمر بَھر نہ جائے کہیں

جی جلاتا ہُوں ، اور سوچتا ہُوں
رائیگاں  یہ  ہُنر  نہ  جائے  کہیں

آو کچھ دیر رو ہی لیں ناصرؔ
پھر یہ دَریا اُتر نہ جائے کہیں

شاعر : ناصرؔ کاظمی
(دِیوان)