تمہیں کیا لگتا ہے ہر آہ خالی جائے گی
نہ جناب
ان میں سے کوئی تو تمہاری دنیا بھی ہلائے گی
~~~~
جو ہوا سو ہوا
خدا خوش رکھے اسکو
~~~
ہائے وہ ایک بھی نہ سمجھ سکا آنکھ کس کس زبان میں روئی
~~~
ہم کہاں کے ہیں کوزہ گر۔۔ ہم سے جب آپ سا نہیں بننا
~~~
یونہی خود ساختہ سا ہنستی ہوں ورنہ اب گنجائش کہاں باقی
~~~
کچھ تو خاص بات ہے تیری فطرت میں ! ورنہ تجھے چاہنے کی خطا ہم بار بار نہ کرتے
~~~
مجھے اوڑھنے دے اذیتیں مری عادتیں نہ خراب کر
~~~
آپ کہیے تو نبھاتے چلے جاٸیں گے مگر اس تعلق میں اذیت کے سوا کچھ بھی نہیں
~~~
گمان ہے تیرے لوٹ آنے کا دیکھ کتنا بدگمان ہوں میں
~~~
تعمیر کے دھوکے میں رکھ کر
ہمارے خواب چنوائے گئے ہیں
~~~
یہ میرا ضبط ہے کہ میں اس کو؛
دیکھتا ہوں! خاموش رہتا ہوں
~~~
موت کا احترام برحق ہے
احترامِ حیات بھی تو کرو
~~~
گر محبت ہے تو پھر اندھا یقین کر مجھ پر
اپنے حق میں ، میں صفائی نھیں دینے والا
~~~
ہر شخص تو فریب نہیں دیتا،
مگر اب اعتبار زیب نہیں دیتا
~~~
ہائے وہ ایک بھی نہ سمجھ سکا
آنکھ کس کس زبان میں روئی
~~~
تم کو سوچتے ہی سنور جاتے ہیں
تم جو مل جاو تو کمال ہو جائے
~~~
میرے لفظوں سے نکل جائے اثر
کوئی خواہش جو تیرے بعد کروں
~~~
اسکی عادت ہے میرے بال بکھیرے رکھنا...
اسکی کوشش ہے میں کسی اور کو اچھا نا لگوں
~~~
عزیز لوگو کہاں گئے ہو
عذاب کر کے حیات میری
~~~
سمجھ کر مال غنیمت مجھ کو
تیری یادوں نے بے پناہ لوٹا
~~~
جب بھی میرا خیال آئے
اپنا خیال رکھنا تم
~~~
اپنے ایمان کی قسمیں کھاتا تھا
ہائے ۔۔۔۔۔۔وہ بے ایمان کہیں کا
~~~
میری عمر بھی لگ جائے ااسے
میرا دل لگا ہوا ہے جس سے
~~~
سالہا سال تجھے رکھا ہے ورد میں
میرے ہونٹوں پہ تیرے نام کے چھالے پڑ گئے
~~~
یوں لگا ہوں تیرے گلے میں،
جس طرح کوئی ڈر نہیں جاتا
انگلیاں پھیر میرے با لوں میں،
یہ میرا دردِ سر نہیں جا تا
~~~
ﺍﯾﺴﺎ ﻭﺟﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﮨﺮ ﭼﯿﺰ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﮨﯽ ﺗﻮ ﮨﮯ
ﺍﯾﺴﺎ ﻓﻘﺪﺍﻥ ﮐﮧ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﺭﮒ ﺟﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ
~~~
میں یہ چاہتا ہوں کہ عمر بھر
رہے تشنگی مرے عشق میں
کوئی جستجو رہے درمیاں
ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
مرے نقش پا تجھے دیکھ کر
یہ جو چل رہے ہیں انہیں بتا
ہے مرا سراغ مرا نشاں
ترے ساتھ بھی ترے بعد بھی
~~~
لوگ مجھ سے اکتا بھی سکتے ہیں
تومجھ سے اکتایا تو-------معلوم ہوا
~~~
آپ کے بعد ہر گھڑی ہم نے
آپ کے ساتھ ہی گزاری ہے
~~~
آج لگتا ہے بس تماشہ تھا
وہ تعلق جو بے تحاشہ تھا
~~~
سب ہوتا ہے تیرے بغیر
فقط گزارا نہيں ہوتا
~~~
میں لاکھ معتبر ہوا مگر ڈھونڈ تا رہا
لذت جو تیرے شہر کی رسوائیو ں میں تھی
~~~
تم محبت اٹھائے پھرتے ہو
ہم محبت لٹا کے بیٹھے ہیں
~~~
جب تیرے درد میں دل دکھتا ہے
ہم تیرے حق میں دعا کرتے ہیں
~~~
دل دهڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تیری یاد تهی اب یاد آیا
~~~
مجھے بے جان سا کر گیا
صدمہ تیرے بچھڑ جانے کا
~~~
اس کے نام کے دو حروف
میرے نام میں ہیں
~~~
ابھی بالوں میں سفیدی کب ہے
تیری راہوں کی دھول ہے جاناں
~~~
خاموشی بے وجہ نہیں ہے صاحب
کوئی درد سہا ہے۔۔کسی کی لاج رکھی ہے
~~~
داستاں ہوں میں اک طویل مگر
تو جو سن لے تو مختصر بھی ہوں
~~~
اہلِ دل اسکو ~~~ دل نہیں کہتے
جو تڑپتا نہ ہو ~~ کسی کے لیے
~~~
میں نے قصداً اسے جانے دیا
وہ میری آخری سخاوت تھی
~~~
درد ٹھراہے آکے،یوں دل میں
عمر بھر کا قیام ہو جیسے
~~~
No comments:
Post a Comment