Tuesday, 22 May 2018

میں تو محبت ہوںاور محبت کو زوال نہیں



میں بارش کی برستی بوند نہیں
جو برس کر تھم جاتی ہے
میں خواب نہیں
جسے دیکھا اور بھلا دیا
میں شمع نہیں
جسے پھونکا اور بجھا دیا
میں ہوا کا جھونکا نہیں
جو آیا اور گزر گیا
میں چاند بھی نہیں
جو رات آئی اور ڈھل جاۓ
میں تو وہ احساس ہوں
جو تجھ میں لہو بن کر گردش کرے
میں تو وہ رنگ ہوں
جو تیرے دل پہ چڑھے تو کبھی نہ مٹے
میں وہ گیت ہوں
جو تیرے لبوں سے جدا نہ ہو گا
خواب، عبارت، ہوا کی طرح
چاند بوند ،شمع کی طرح
میرے مٹنے کا سوال ہی نہیں
کیوں کہ میں تو محبت ہوں
اور محبت کو زوال نہیں


No comments:

Post a Comment