Tuesday, 22 May 2018

اُداس شام کے سائے میں یوں بھی ہوتا ہے



اُداس شام کے سائے میں یوں بھی ہوتا ہے
میں جاگتا ہوں تو ۔۔ میرا نصیب سوتا ہے


جو تیرے نام کو رُسوائیوں سے جوڑ گیا
تُو اسکی یاد کو پلکوں میں کیوں پروتا ہے 

کچھ اور لوگ بھی مجھ سے ہیں اِس زمانے میں
تُو میرے غم میں بھلا کیوں اُداس ہوتا ہے 

دیکھ طارق کو زمانے کی نظر لے ڈُوبی
اسلئیے راتوں کی تنہائیوں میں روتا ہے


اداس شام کے سائے میں یوں بھی ہوتا ہے
میں جاگتا ہوں تو میرا نصیب سوتا ہے ۔


No comments:

Post a Comment