Thursday, 26 March 2020

Hijr mein itna khasara to nahi ho sakta




ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہوسکتا ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہوسکتا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہوسکتا
کب تلک قید رکھوں آنکھوں میں بینائ کو صرف خوابوں سے گزارہ تو نہیں ہو سکتا دل کی بینائ کو بھی ساتھ ملا لے گوہر آنکھ سے سارا نظارہ تو نہیں ہوسکتا


No comments:

Post a Comment