Thursday, 5 March 2020

دینے آئے تھے ہم کو تسلی وہ تسلی تو کیا ہم کو دیتے



دینے آئے تھے ہم کو تسلی
وہ تسلی تو کیا ہم کو دیتے

توڑ کر کعبۂ دل ہمارا حسرتوں کے صنم دے گئے ہیں



No comments:

Post a Comment