Wo jo dharkano ki awaz sunta tha,
Aj sunta he nahin siskian meri
Sunday, 22 March 2020
تجھے گنوا کے بھری کائنات سے بھی گئے
سکون کے دن سے، فراغت کی رات سے بھی گئے
تجھے گنوا کے بھری کائنات سے بھی گئے
خیال تھا کہ تجھے پا کے خود کو ڈھونڈیں گے
تُو تو مل نہ سکا خود اپنی ذات سے بھی گئے
No comments:
Post a Comment