Tuesday, 24 March 2020

os ne mail ba karam ho k bulaya hai mujhe




اس نے مائل بہ کرم ہو کے بلایا ہے مجھے
آج پھر دل نے یہ افسانہ سنایا ہے مجھے
سرد مہری پہ بھی ہوتا ہے توجہ کا گماں
اس طرح اس نے توقع پہ لگایا ہے مجھے
یوں تو فطرت میں بھی آشفتہ مزاجی تھی مری
اصل میں آپ نے دیوانہ بنایا ہے مجھے
پردہ داری تھی اسے ربط نہاں کی منظور
بزم میں اپنی بہت دور بٹھایا ہے مجھے
یہ مرے زعم بلندی کی سزا ہے شاید
اس نے کچھ سوچ کے نظروں سے گرایا ہے مجھے



No comments:

Post a Comment