اس نے مائل بہ کرم ہو کے بلایا ہے مجھے
آج پھر دل نے یہ افسانہ سنایا ہے مجھے
سرد مہری پہ بھی ہوتا ہے توجہ کا گماں
اس طرح اس نے توقع پہ لگایا ہے مجھے
یوں تو فطرت میں بھی آشفتہ مزاجی تھی مری
اصل میں آپ نے دیوانہ بنایا ہے مجھے
پردہ داری تھی اسے ربط نہاں کی منظور
بزم میں اپنی بہت دور بٹھایا ہے مجھے
یہ مرے زعم بلندی کی سزا ہے شاید
اس نے کچھ سوچ کے نظروں سے گرایا ہے مجھے
No comments:
Post a Comment