Thursday, 11 October 2018

Raah Asan Ho Gai Ho Ge, Jaan Pehchaan Ho Gai Ho Ge, urdu poetry



راہ آسان ہو گئی ہو گی 
جان پہچان ہو گئی ہو گی 


موت سے تیرے درد مندوں کی 
مشکل آسان ہو گئی ہو گی 


پھر پلٹ کر نگہ نہیں آئی 
تجھ پہ قربان ہو گئی ہو گی 


تیری زلفوں کو چھیڑتی تھی صبا 
خود پریشان ہو گئی ہو گی 


اُن سے بھی چھین لو گے یاد اپنی 
جِن کا ایمان ہو گئی ہو گی 


دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ 
ہاں مری جان ہو گئی ہو گی 


مرنے والوں پہ سیف حیرت کیوں 
موت آسان ہو گئی ہو گی


No comments:

Post a Comment