داغ لہو کے خاروں پر
خاک ایسے گلزاروں پر
تیرے خاک نشینوں کی
آنکھ لگی ہے تاروں پر
کس کے لہو کے چھینٹے ہیں
زنداں کی دیواروں پر
ایک اداسی ایک سکوت
کیا پھُولوں، کیا خاروں پر
دل میں اُمیدیں یوں ہیں سیف
جیسے پھُول مزاروں پر
No comments:
Post a Comment