Friday, 6 July 2018

ishq mujh ko Nahi Wehshat he sahi, meri wehshat teri shohrat he sahi, urdu poetry



عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی
میری وحشت تری شہرت ہی سہی


قطع کیجے نہ تعلّق ہم سے
کچھ نہیں ہے تو عداوت ہی سہی


میرے ہونے میں ہے کیا رسوائی
اے وہ مجلس نہیں خلوت ہی سہی


ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے
غیر کو تجھ سے محبّت ہی سہی


اپنی ہستی ہی سے ہو جو کچھ ہو
آگہی گر نہیں غفلت ہی سہی


عمر ہر چند کہ ہے برق خرام
دل کے خوں کرنے کی فرصت ہی سہی


ہم کوئی ترکِ وفا کرتے ہیں
نہ سہی عشق مصیبت ہی سہی


کچھ تو دے اے فلکِ نا انصاف
آہ و فریاد کی رخصت ہی سہی


ہم بھی تسلیم کی خو ڈالیں گے
بے نیازی تری عادت ہی سہی


یار سے چھیڑ چلی جائے اسد
گر نہیں وصل تو حسرت ہی سہی

میری وحشت تری شہرت ہی سہی

قطع کیجے نہ تعلّق ہم سے
کچھ نہیں ہے تو عداوت ہی سہی


میرے ہونے میں ہے کیا رسوائی
اے وہ مجلس نہیں خلوت ہی سہی


ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے
غیر کو تجھ سے محبّت ہی سہی


اپنی ہستی ہی سے ہو جو کچھ ہو
آگہی گر نہیں غفلت ہی سہی


عمر ہر چند کہ ہے برق خرام
دل کے خوں کرنے کی فرصت ہی سہی


ہم کوئی ترکِ وفا کرتے ہیں
نہ سہی عشق مصیبت ہی سہی


کچھ تو دے اے فلکِ نا انصاف
آہ و فریاد کی رخصت ہی سہی


ہم بھی تسلیم کی خو ڈالیں گے
بے نیازی تری عادت ہی سہی


یار سے چھیڑ چلی جائے اسد
گر نہیں وصل تو حسرت ہی سہی


No comments:

Post a Comment