Sunday, 8 July 2018

Dilasa de wagarna ankh ko garya pakar le ga, urdu poetry



دلاسا دے وگرنہ آنکھ کو گریہ پکڑ لے گا 
ترے جاتے ہی پھر مجھ کو غم دنیا پکڑ لے گا


سفر گو واپسی کا ہے مگر تو ساتھ رہ میرے 
مجھے یہ خوف ہے مجھ کو مرا سایہ پکڑ لے گا


تو اپنے دل ہی دل میں بس مجھے آواز دیتا رہ 
سماعت کو مری ورنہ یہ سناٹا پکڑ لے گا


نکلنا گھر سے باہر بھی علامت ہے تصادم کی 
جسے تنہائی چھوڑے گی اسے خطرہ پکڑ لے گا


مرے کھوئے ہوئے لمحے کہیں سے ڈھونڈ کر لا دو 
مگر ہشیار رہنا پاؤں کو رستہ پکڑ لے گا


اگر میں لوٹ جاؤں عشق سے پہلے کے عالم میں 
تو اس کے قرب سے گزرا ہوا لمحہ پکڑ لے گا


تو خود بھی جاگتا رہ اور مجھ کو بھی جگاتا رہ 
نہیں تو زندگی کو دوسرا قصہ پکڑ لے گا


No comments:

Post a Comment