Tuesday, 15 December 2015

Hameyn ab yaad aata hai bohot masoom the hum bhi




ہمیں اب یاد آتا ہے بہت معصوم تھے ہم بھی

کہ ہم اک اجنبی کوعمر کی تاریک راہوں کا
 سہارا مان بیٹھے تھے
اُس کہ چاند چہرے کوہم اپنے بخت کا
 روشن ستارامان بیٹھے تھے

ہمیں معلوم ہی کب تھا؟
کہ دستِ زندگی میں سہارے چھوٹ جاتے ہیں
کبھی ایسا بھی ہوتا ہےنظر جن پر ٹہرتی ہے
وہ تارے ٹوٹ جاتے ہیں
بہت معصوم تھے ہم بھی۔۔



No comments:

Post a Comment