دل توڑنے کا کفارہ نہیں ھوتا.
________________________
حضرت خواجہ معین الدین اجمیری رحمتہ اللہ علیہ
اکثر نفلی روزہ رکھا کرتے تھے ۔
ایک دن آپ روزے سے تھے کہ
ایک دیہاتی مسلمان آپ کے لیے کھانا لے کر آگیا ۔
وہ بے چارہ گونگا بہرہ تھا ۔
آپ نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی
کہ آپ کا روزہ ہے
لیکن وہ سمجھ نہ سکا اور اصرار کرتا رہا
کہ آپ اس کا لایا ہوا کھانا کھائیں
چنانچہ آپ نے وہ کھانا کھالیا۔
وہ خوش ہو کر چلا گیا ۔
مریدین میں سے کسی نے پوچھا
حضرت آپ کا تو روزہ تھا
تو آپ کھانے سے انکار کردیتے ۔
آپ نے فرمایا ۔
روزہ ٹوٹ جائے تو کفارہ ہے
لیکن اگر کسی کا دل ٹوٹ جائے
تو اسکا کفارہ نہیں ہے ۔
وہ بےچارہ میری بات نہیں سمجھ رہا تھا
اس لیے میں نے اسکا دل توڑنا مناسب نہیں سمجھا
پھر آپ نے کفارے کے طور پر ساٹھ دن روزے رکھے ..
No comments:
Post a Comment