Wednesday, 6 June 2018

or akhir kar osay mujh se muhabbat ho he gai, urdu poetry





اور آخر کار اسے مجھ سے محبت ہو ہی گئی

 بے حد نادم سا وہ مجھ تک لوٹ ہی آیا
اس نے کہا کہ اسے مجھ سے محبت ہے

 اوراسے مجھ سے محبت هو گئی تھی
میری دعا قبول هو گئی تھی

میں مارے خوشی کے زور زور سے رونے لگی تھی
اسکی آنکھیں کچھ گیلی سی تھی

تو کیا وہ رو رہا تھا 
میں تڑپ کر رہ گئی تھی

 آس پاس موجود سفید وجود کی منتتیں کرنے لگی
 کہ مجھے ایک بار اسے بتانے دو

 کہ میں بھی اس سے بہت محبت کرتی ہوں۔۔
آج بھی۔۔ابھی بھی ۔۔۔صرف اسی سے محبت کرتی ہوں۔۔

لیکن ۔۔۔اس سفید وجود نے کہا 
اس نے دیر کر دی ہے۔۔۔

اب کچھ ممکن نہیں رہا ۔۔۔۔
تب حیرانی سے میں نے اپنا آپ دیکھا 

اور سفید کفن میں لپٹا اپنا وجود دیکھ کر دنگ رہ گئی ۔۔۔۔
پھر اپنی قبر کو دیکھا 

اور پھر۔۔۔۔ پھر دور تلک پھیلے سنسان قبرستان کو دیکھا۔۔
ارے یہ کیا ۔۔۔۔ اس نے تو واقعی بہت دیر کر دی تھی۔۔۔

وہ بات جو اسے کسی خوبصورت سے لمحے میں 
مسکراتے ہوۓ کرنی تھی ۔۔

وہ بات وہ ایک سنسان قبرستان کی
 ایک سیاہ کتبے والی قبر پر کھڑا رو رو کر رہا تھا ۔۔۔



No comments:

Post a Comment