اور آخر کار اسے مجھ سے محبت ہو ہی گئی
بے حد نادم سا وہ مجھ تک لوٹ ہی آیا
اس نے کہا کہ اسے مجھ سے محبت ہے
اوراسے مجھ سے محبت هو گئی تھی
میری دعا قبول هو گئی تھی
میں مارے خوشی کے زور زور سے رونے لگی تھی
اسکی آنکھیں کچھ گیلی سی تھی
تو کیا وہ رو رہا تھا
میں تڑپ کر رہ گئی تھی
آس پاس موجود سفید وجود کی منتتیں کرنے لگی
کہ مجھے ایک بار اسے بتانے دو
کہ میں بھی اس سے بہت محبت کرتی ہوں۔۔
آج بھی۔۔ابھی بھی ۔۔۔صرف اسی سے محبت کرتی ہوں۔۔
لیکن ۔۔۔اس سفید وجود نے کہا
اس نے دیر کر دی ہے۔۔۔
اب کچھ ممکن نہیں رہا ۔۔۔۔
تب حیرانی سے میں نے اپنا آپ دیکھا
اور سفید کفن میں لپٹا اپنا وجود دیکھ کر دنگ رہ گئی ۔۔۔۔
پھر اپنی قبر کو دیکھا
اور پھر۔۔۔۔ پھر دور تلک پھیلے سنسان قبرستان کو دیکھا۔۔
ارے یہ کیا ۔۔۔۔ اس نے تو واقعی بہت دیر کر دی تھی۔۔۔
وہ بات جو اسے کسی خوبصورت سے لمحے میں
مسکراتے ہوۓ کرنی تھی ۔۔
وہ بات وہ ایک سنسان قبرستان کی
ایک سیاہ کتبے والی قبر پر کھڑا رو رو کر رہا تھا ۔۔۔
No comments:
Post a Comment