Sunday, 22 May 2022

ye kab kaha k jee bhar k har kisi ko na dekh

یہ کب کہا ہے کہ جی بھر کے ہر کسی کو نہ دیکھ
سبھی کو دیکھ مگر جاتے اجنبی کو نہ دیکھ

تبھی سے آنکھ کا مرکز زمین ٹھہری ہے
کسی نے مجھ سے کہا تھا کہ اب کسی کو نہ دیکھ

صدائیں دیتا ہے بپھرا چناب راتوں کو
کہ زندگی سے ہے ملنا تو زندگی کو نہ دیکھ

جو تجھ کو شعر سناتا ہوں بات کرتا ہوں
خدارا بات سمجھ شوق شاعری کو نہ دیکھ

راکب مختار

No comments:

Post a Comment