Thursday, 12 May 2022

sari aqal o hosh ki Asaishyn tum ne



ساری عقل و ہوش کی آسائشیں تم نے سانچے میں جنوں کی ڈھال دیں
 کر لیا تھا میں نے عہد ترک عشق تم نے پھر بانہیں گلے میں ڈال دیں


No comments:

Post a Comment