Monday, 15 July 2019

Kabhi rango se khelo tum mujhe tasveer kar dalo




کبھی رنگوں سے کھیلو تم
مجھے تصویر کر ڈالو
میں کوئ خواب ہوں شائد
اسے تعبیر کر ڈالو
میری سوچیں بھٹکتی ہیں
زمانے کی سراۓ میں
کبھی ممکن جو ہو تم سے
انھیں زنجیر کر ڈالو
میری دنیا تمہی تک ہے
تمھیں کیسے بتاؤں میں
میرا 'رانجھا بنو تم ہی
مجھے بھی 'ہیر کر ڈالو

No comments:

Post a Comment