data-ad-format="auto" data-full-width-responsive="true">

Sunday, 6 July 2025

Ik pal ki thi bas hakumat yazeed ki


 


اک پل کی تھی بس حکومت یزید کی

صدیاں حسینؑ کی ہیں، زمانہ حسینؑ کا۔۔۔

Nasha utar jata hai lekin ye khumari nahi jati

 نشہ اتر جاتا ہے لیکن یہ خماری نہیں جاتی

محبت قصداً کبھی دل میں اتاری نہیں جاتی


کہیں برسے تو کہیں گرجے ہم ایسے بادل نہیں

یہ ست رنگی روپ ہم سے دھاری نہیں جاتی

Be tahasha hain sitare lekin chand bs aik adad hai had hai

 ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺍﻭﻧﭽﺎ ﺗﺮﺍ ﻗﺪ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ

ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﺳﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺣﺴﺪ ﮨﮯ؟ ﺣﺪ ﮨﮯ


ﻣﯿﺮﮮ ﺗﻮ ﻟﻔﻆ ﺑﮭﯽ ﮐﻮﮌﯼ ﮐﮯ ﻧﮩﯿﮟ

ﺗﯿﺮﺍ ﻧﻘﻄﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺪ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ


ﺗﯿﺮﯼ ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ ﺳﺮ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﭘﺮ

ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺮ ﺑﺎﺕ ﮨﯽ ﺭﺩ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ


ﻋﺸﻖ ﻣﯿﺮﯼ ﮨﯽ ﺗﻤﻨﺎ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ

ﺗﯿﺮﯼ ﻧﯿﺖ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﺑﺪ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ


ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﻮ ﮨﮯ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﻣﯿﺮﯼ

ﺍﻭﺭ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺑﮭﯽ ﺍﺷﺪ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ


ﺑﮯ ﺗﺤﺎﺷﮧ ﮨﯿﮟ ﺳﺘﺎﺭﮮ ﻟﯿﮑﻦ

ﭼﺎﻧﺪ ﺑﺲ ﺍﯾﮏ ﻋﺪﺩ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ


ﺍﺷﮏ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﯾﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻧﮑﻼ

ﯾﮧ ﺗﺮﮮ ﺿﺒﻂ ﮐﯽ ﺣﺪ ﮨﮯ؟ ﺣﺪ ﮨﮯ


ﺭﻭﮎ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺭﻭﮐﻮ ﺟﺎﺫﻝؔ

ﯾﮧ ﺟﻮ ﺳﺎﻧﺴﻮﮞ ﮐﯽ ﺭﺳﺪ ﮨﮯ، ﺣﺪ ﮨﮯ

Os k honto ki khamoshi bhi sanad hoti hai

 ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے 

اسکے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعزازے سُخن 

ظُلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے 

سانس لیتے ہوئے انسان بھی ہیں لاشوں کی طرح

اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے

Wo dastiyab mujh ko bari der tak raha

 وہ دستیاب مجھ کو بڑی دیر تک رہا

میں انتخاب اُس کا بڑی دیر تک رہا


پہلے پہل تو عشق کے آداب یہ بھی تھے

میں "آپ" وہ "جناب" بڑی دیر تک رہا


اک عمر تک میں اس کو بڑا قیمتی لگا

میں اہم تھا، یہ وہم تھا، بڑی دیر تک رہا