Wo jo dharkano ki awaz sunta tha, Aj sunta he nahin siskian meri
Friday, 25 June 2021
اکیلے چلتے چلتے ہوں ساۓ جیسے ڈھلتے
اکیلے چلتے چلتے
ہوں ساۓ جیسے ڈھلتے
رہیں کیوں یہ فاصلے
، صدا درمیان
ہو وہ ملا کیوں تھا
اگر اس سے بچھڑنا تھا
مقدر دل کا تھا شاید
مجھے آخر بکھرنا تھا
تمنا کیوں تھی جینے کی
اگر وہ ہی میرا نہ تھا
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment