Wednesday, 21 November 2018

Kaho wo Dasht kesa hai.. jidhr sb kuch luta aay



کہو وہ دشت کیسا ہے؟
جدھر سب کچھ لٹا آئے
جدھر آنکھیں گنوا آئے
کہا، سیلاب جیسا تھا
بہت چاہا کے بچ نکلیں
مگر سب بہا آئے۔

کہو وہ ہجر کیسا تھا؟
کبھی چھو کر اسے دیکھا
تو تم نے کہا بھلا پایا
کہا، بس آگ جیسا تھا
اسے چھو کر تو اپنی روح یہ تن من جلا آئے۔

کہو، وہ وصل کیسا تھا؟
تمہیں جب چھو لیا، اس نے تو کءا احساس جاگا تھا
کہا، اک راستے جیسا ، جدھر سے بس گزرنا تھا
مکاں لیکن بنا آئے۔

کہو، وہ چاند کیسا تھا؟
فلک سے جو اتر آیا
تمہاری آنکھ میں بسنے
کیا، وہ لواب جیسا تھا
نہءں تعبیر تھی اسکی،
اسے اک شب سلاآئے۔

کہو، وہ عشق کیسا تھا؟
بنا سوچے بنا سمجھے، بنا پرکھےکیا تم نے
کہا، تتلی کے رنگ جیسا
بہت کچا انوکھا سا،
جبھی اس کو بھلا آئے۔

کہو، وہ نام کیسا تھا؟
جسے صحراوُں اور چنچل ہواوُں پر لکھا تم نے،

کہا، بس موسموں جیسا، ناجانے کس طرح ،
کس پل کسی دور میں مٹا آئے۔۔!!!!

No comments:

Post a Comment